الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے15 پرمسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی جانب سے عذرداری بحالی کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت کے لیے مقرر کردی۔
الیکشن کمیشن پاکستان میں ممبرسندھ نثاردرانی کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے نوازشریف کی درخواست کی سماعت کی۔
الیکشن کمیشن میں پیش ہونے والے نواز شریف کے وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ میری تاخیر سے آمد پر عذرداری مسترد کی گئی، این اے 15 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی نہیں ہوئی اورکئی پولنگ سٹیشنز پر ووٹوں کی گنتی کے بغیر فارم 47 جاری کیا گیا۔
سندھ سے ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہا کہ ریٹرننگ افسر نے این اے 15 کی رپورٹ جمع کروائی ہے، تمام پولنگ سٹیشنزکے فارم 45 کی بنیاد پر فارم 47 جاری کیا گیا۔
اس پرنواز شریف کے وکیل نے کہا کہ موقع دیں ،ثابت کریں گے کہ کئی پولنگ اسٹیشنز کے ووٹ نہیں گنے گئے۔ ہمارے پاس تمام پولنگ سٹیشنز کے اوریجنل فارم 45 موجود ہیں۔
اس پر الیکشن کمیشن نے این اے 15 مانسہرہ سے نواز شریف کی درخواست منظور کرتے ہوئے عذرداری بحال کردی۔
این اے 15 مانسہرہ پر شکست کے خلاف نواز شریف کی شکایت کی سماعت 20 فروری کو ہوگی ۔
دوسری جانب قومی اسبلی کے حلقہ این اے 15 مانسہرہ پر نوازشریف کے حلقے میں حتمی نتیجہ فارم 45 کے مطابق جمع کرانے والی ریٹرننگ افسر کو تبدیل کردیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے حاجرہ سمیع کو تبدیل کردیا جبکہ ذاکر جدون این اے 15 مانسہرہ کے نیے ریٹرننگ افسر تعینات کردیے گئے۔
الیکشن کمیشن نے این اے 15 مانسہرہ کے ریٹرننگ افسر کی تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
الیکشن کمیشن نے گزشتہ روزنوازشریف کی اس حلقے کے بتائج روکنے کے لیے دائدرخواست مسترد کرتے ہوئے دوبارہ دائر کرنے کا کہا تھا۔
الیکشن کمیشن نے نوازشریف کے وکیل کی عدم حاضری پر عذرداری کی درخواست مسترد کی تھی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے اس حلقے سے کامیاب ہونے والے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوارگستاسپ خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔