آزاد امیدواروں کےلیے سیاسی پارٹی میں شامل ہونےکا آج آخری دن ہے۔ کراچی سے نو منتخب پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے، جبکہ چار منتخب آزاد ارکین پنجاب اسمبلی نے صدر آئی پی پی علیم خان سے ملاقات کے بعد ان کی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔
چند روز قبل بلوچستان سے منتخب تمام آزاد اراکین کا حکومت سازی یا کسی جماعت میں شمولیت کے بارے میں مشاورتی اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں ایک ساتھ کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کا فیصلہ کیا گیا۔
کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں نو منتخب اراکین صوبائی اسمبلی ولی نورزئی، مولوی نور اللہ، لیاقت لہڑی، بخت محمد کاکڑ، اسفندیار کاکڑ شریک ہوئے جبکہ عبدالخالق اچکزئی نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اسد قیصر کی زیر صدارت پی ٹی آئی کے نو منتخب ارکان اسمبلی کا اجلاس
اجلاس میں آزاد اراکین بلوچستان اسمبلی نے ایک ساتھ کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے، آزاد اراکین مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی صوبائی قیادت سے رابطے میں ہیں۔
ذرائع کے مطابق جے یو آئی نے بھی بعض آزاد اراکین اسمبلی سے رابطے کئے ہیں۔
آزاد اراکین اسمبلی نے صوبے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے مشترکہ مؤقف اپنانے کا فیصلہ کیا ہے، اور کہا ہے کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کیلئے مشترکہ کوششیں کریں گے۔
آزاد اراکین کا کہنا تھا کہ بلوچستان اسمبلی میں صوبے کے عوام کی نمائندگی کیلئے مشترکہ جدوجہد کریں گے۔
الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کے کامیاب 84 امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
کراچی سے نو منتخب آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے، صوبائی نشستوں پر منتخب آٹھ آزاد امیدواروں کے نوٹیفکیشن ہوچکے ہیں۔
پی ٹی آئی کے ایک حمایت یافتہ نو منتخب رکن اعجاز سواتی پیپلز پارٹی میں شامل ہوچکے ہیں۔ جبکہ ایک آزاد رکن سجاد سومرو کی کامیابی کا نوٹیفکیشن نہیں ہوا۔
دوسری جانب سندھ اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق قانونی پیچیدگی سامنے آنے لگی ہیں، سنی اتحاد کونسل نے سندھ اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لیے ترجیحی فہرست ہی جمع نہیں کرائی۔
نومنتخب آزاد ارکان نے سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے سرٹیفکیٹ جمع نہ ہونے کی شکایت کی۔
قانون کے مطابق سنی اتحاد کونسل مخصوص نشستوں کے لیے اب ترجیحی فہرست جمع نہیں کراسکتی۔
آٹھ نومنتخب آزاد ارکان سندھ اسمبلی کو تین مخصوص نشستیں مل سکتی تھیں۔