پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد نے جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی طرف سے بیرسٹر گوہر خان، اسد قیصر، بیرسٹر سیف اللہ اور اخونزادہ حسین احمد پر مشتمل وفد نے آج مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔
پی ٹی آئی کی قیادت کا جمعیت علماء اسلام کی قیادت سے رابطہ ہوا تھا۔
خیال رہے کہ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کہہ چکے ہیں کہ عمران خان نے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات کرنے کا ٹاسک دیا ہے، ہم الیکشن میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والی جماعتوں سے رابطہ کریں گے اور جے یو آئی، اے این پی، جماعت اسلامی اور قوم پرست جماعتیں سب سے بات کریں گے۔
بدھ 14 فروری کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ ہمارے پی ٹی آئی سے اختلافات رہے ہیں، ہمیں ان کے جسموں سے کوئی مسئلہ نہیں، ان کے دماغوں سے مسئلہ ہے، وہ ٹھیک ہوجائیں گے، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ دھاندلی ہوئی تو ساتھ آجائے، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ دھاندلی نہیں ہوئی تو وہ بیٹھ جائے اور عیاشی کرے۔
پی ٹی آئی وفد رہائش گاہ پہنچا تو مولانا فضل الرحمان نے خیر مقدم کیا۔ ملاقات میں حالیہ انتخابات اور سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی، ساتھ ہی حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی سمیت تحفظات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پی ٹی آئی وفد نے بانی چیئرمین کا پیغام مولانا فضل الرحمان تک پہنچایا، اور انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور اپوزیشن میں ساتھ چلنے کی دعوت دی۔
وفد نے مولانا فضل الرحمان سے عمر ایوب کی بطور وزیر اعظم امیدوار کے لئے بھی حمایت مانگ لی۔
پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمان کے مؤقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے موقف کی تائید کرتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں پی ٹی آئی وفد نے حالیہ دھاندھلی پر تشویش کا اظہار کیا۔
اس حوالے سے اسد قیصر نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں بدترین دھاندلی ہوئی ہے۔
جس پر مولانا فضل ارحمان نے کہا کہ ہمیں بھی ان انتخابات پر تحفظات ہیں۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ حکومت بنی یا اپوزیشن ہم ساتھ چلیں گے، عمر ایوب ہمارے وزیراعظم کے امیدوار ہیں، امید ہے آپ تعاون کریں گے، اپوزیشن بھی مل کر ساتھ کریں گے۔
اس د قیصر نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاست سے کردار ختم کرنا ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے پارٹی کی جنرل کونسل سے مشاورت تک وقت مانگ لیا۔
ملاقات کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں اور جے یو آئی ترجمان حافظ حمد اللہ نے میڈیا سے مشترکہ گفتگو کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حمد اللہ نے کہا کہ پورے ملک میں کشمکش کی صورتحال ہے، اس حوالے سے اسد قیصر، بیرسٹر محمد علی سیف اور عامر ڈوگر ہم سے ملنے آئے، پی ٹی آئی نے ہٓپہلے باقاعدہ رابطہ کیا اور ہم نے خوش آمدید کہا، جے یو آئی نے پی ٹی آئی کے وفد کی آمد کو خوش آئند قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے انتخابی نتائج کو پہلے ہی مسترد کردیا تھا، آٹھ فروری کے الیکشن کو صاف اور شفاف نہیں کہا جاسکتا، اور دونوں جماعتیں متفق ہیں کہ الیکشن دھاندلی زدہ ہیں، اس الیکشن سےملک میں استحکام نہیں آئے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ ہم نے بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے، انتخابی نتائج میں بےضابطگیاں ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی 17 فروری کو ملک گیر احتجاج کرے گی، جے یو آئی نے بھی انتخابی نتائج کو مسترد کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابی نتائج کو قوم اور سیاسی جماعتیں تسلیم نہیں کرتیں، عوام کو غضب شدہ حق ملنے تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔