انتخابی نتائج میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جماعت اسلامی نے کل یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ہم عدالت بھی گئے، یہ پاکستان کے خلاف سازش ہے، ہم اس رزلٹ اور جعل سازی کو نہیں مانتے، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان والے بینرز پر نجانے کس کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی نے پچھلے انتخابات کی دھاندلی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، کراچی میں ایم کیوایم نے کوئی ایک بھی پولنگ استیشن نہیں جیتا تھا، 8 لاکھ ووٹ کے بدلے ایک سیٹ اور پونے 2 لاکھ ووٹ والوں کو 25،25 سیٹین دے دی گئی، عوام کی رائے اور آر او کا نتیجہ دستخط شدہ نتیجہ ایک طرف رکھ دیا گیا، یہ کراچی اورپاکستان دشمنی ہے، آئین کی خلاف ورزی پر عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اپنی سیٹوں کے لیے جدوجہد کررہی ہے انتخابی نتائج کے خلاف کل یوم سیاہ منائیں گے، پاکستان کے خلاف ہونے والی جعل سازی کوکل بے نقاب کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انٹر میڈیٹ نتائج پر کہا کراچی میں گیارہویں جماعت کے نتائج منسوخ کیے جائیں، جماعت اسلامی ان بچوں کو حق دلائے گی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہرگزقبول نہیں کیا جائے گا۔
حافظ نعیم الرحمان نے یہ بھی کہا کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا نصاب ایک جیسا ہے، جب نصاب ایک ہے تو امتحان الگ الگ کیوں لیا جارہا ہے، پورے سندھ کے بچے ہمارے اپنے بچے ہیں، کراچی کے امتحانی پیپرز مشکل بنائےگئے، ان کے ذہن میں ہے کہ کراچی کو آگے نہیں بڑھنا چاہیئے۔
واضح رہے کہ 12 فروری کو حافظ نعیم الرحمٰن نے صوبائی اسمبلی کی نشست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ فارم 45 کے مطابق سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 129 پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سیف باری نے جیتی، ہمیں خیرات کی سیٹ نہیں چاہیے، اتنا ظرف رکھتا ہوں سیٹ نہیں لوں گا، اپنا جائز حق چاہیے۔
جماعت اسلامی کا حکومت سازی کے لیے پی ٹی آئی سے تعاون سےانکار
جماعت اسلامی خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپنی دونوں نشستیں کھودیں