اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 11 سوات اور این اے 43 ٹانک سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ این اے 128 لاہور سے متعلق درخواست میں 2 بجے تک کا وقفہ کردیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق این اے 43 ٹانک، این اے 11 سوات اور این اے 128 لاہور سے متعلق درخواستوں پرسماعت کی ۔
این اے 11 سے انجنئیر امیر مقام کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کے خلاف سماعت میں وکیل الیکشن کمیشن نے بتایاکہ ماضی میں ایک ساتھ ہی ہوتے تھے لیکن پھرعدالتوں میں کچھ مشکلات پیش آتی تھیں۔
بابراعوان نے کہا کہ پہلےالیکشن ایک دن ہوتے تھے اب ایک انتخاب آٹھ فروری اوردوسرا نوفروری کو ہوا۔
اس کے بعد چیف جسٹس عامرفاروق نے این اے 43 ٹانک کے 6 پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ پولنگ کے خلاف داوڑ خان کنڈی کی درخواست پرسماعت کی۔
داوڑ خان کنڈی کی جانب سے ان کے وکیل افنان کریم کنڈی جبکہ الیکشن کمیشن کے ڈی جی لاء عدالت میں پیش ہوئے۔
داوڑ خان کنڈی کے وکیل نے کہا کہ نہ کوئی شکایت آئی، نہ نوٹس جاری ہوا ہے، نہ کوئی ثبوت سامنے آیا ہے، خواہ مخواہ سیکیورٹی کا بہانہ بنا کرکہا گیا کہ لوگ ووٹ پول کرنے نہیں آئے، کہتے ہیں وہاں اب پولنگ ہوگی بھ پولنگ اسٹیشن پر، میرا مؤکل مولانا فضل الرحمان کے بیٹے سے جیت چکا ہے۔
ڈی جی لا الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو کچھ پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ نہ ہونے کی اطلاع موصول ہوئی، الیکشن کمیشن نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ری پولنگ کا حکم دیا، حلقے میں کسی امیدوارکی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ یہ غلط بیانی کی جارہی ہے، پولنگ ہوئی ہے، عملہ موجود رہا، ہارنے والے امیدوارکی طرف سے بھی کوئی شکایت سامنے نہیں آئی۔
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسی طرح قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 128لاہور سے سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر سماعت میں چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کے ڈی جی لا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن کے سامنے ان کی درخواست زیرالتوا ہے تو پہلے اس پر فیصلہ کرلیتے، جب لاہورہائیکورٹ نے حکم دیا کہ درخواست گزار کو نوٹس کرکے کانسالیڈیشن کریں، تو کیا ایسا ہوا ؟۔
ڈی جی لاء نے معلومات کے لیے مہلت کی استدعا کی جس پر ہائیکورٹ نے سماعت میں وقفہ کردیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 43 ٹانک کے 6 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ انتخابات کا الیکشن کمیشن کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار داوڑ خان کنڈی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا جس پر الیکشن کمیشن کو آج کے لیے نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ این اے 43 ٹانک میں 6 پولنگ اسٹیشن پر 17 فروری کو دوبارہ پولنگ ہونی ہے۔