گھوٹکی، خوشاب اور کوہاٹ کے چند پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ ووٹنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے، پولنگ بغیر کسی وقفے شام 5 بجے تک جاری رہی۔
عام انتخابات کے دوران پی ایس 18 گھوٹکی، این اے 88 خوشاب اور پی کے 90 کوہاٹ کے چند پولنگ اسٹیشنوں پر ری پولنگ آج ہوئی۔
مختلف وجوہات کی بنا پر مؤخر کی گئی پولنگ آج صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر وقفے جاری رہی اور ووٹرز نے اپنا ووٹ دیا۔
پی ایس 18 کے تمام 188 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار جام مہتاب ڈہر57877 ووٹ لے کر کامیاب قار پائے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے سردار شہریار شر 55678 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
گھوٹکی کی صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 18 کے 2 پولنگ اسٹیشنز چاکر کولاچی اور علی مراد کلہوڑو پر8 فروری کو ہنگامہ آرائی کے باعث پولنگ روک دی گئی تھی، ان دونوں پولنگ اسٹیشنز پر ری پولنگ آج ہوئی۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار شہریار شر اور آزاد امیدواروں جام مہتاب ڈہر میں سخت مقابلہ ہے۔
آر او گھوٹکی کے مطابق پولنگ اسٹیشنز پر پولیس اور رینجرز کے ساتھ پاک فوج کے جوان سیکیورٹی پر تعینات ہیں، دونوں پولنگ اسٹیشنوں پر رجسٹرڈووٹرزکی تعداد 3309 ہے۔
گھوٹکی کے پولنگ اسٹیشن نمبر 161علی مراد کلہوڑو میں پولیس نے صحافیوں پر تشدد کیا اور لوگوں کو پولنگ اسٹیشن سے باہر نکالنے کیلئےلاٹھی چارج کیا گیا۔
ایس ایس پی انور کی موجودگی میں صحافیوں پر لاٹھیاں برسائی گئیں، لاٹھیاں لگنے سے صحافی اعظم سہریانی اور لطیف وسیر زخمی ہوگئے۔
این اے 88 خوشاب کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار معظم شیر کلو 70186 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے جبکہ آئی پی پی کے گل اصغر بھگور 87805 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 88 خوشاب 2 میں بھی آج ری پولنگ ہوئی ہے، این اے 88 کے 26 پولنگ اسٹیشنز پر 8 فروری کو ہنگامہ آرائی کے باعث نتائج روک دیے گئے تھے ۔
این اے 88 سے آزاد امیدوار ملک معظم شیر کلو، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اکرم خان نیازی اور آزاد امیدوار ہارون بندیال میدان میں ہیں جبکہ استحکام پارٹی کے ملک گل اصغر خان بگھور اور دیگر امیدوار بھی الیکش لڑ رہے ہیں ۔
پی کے 90 کوہاٹ کے تمام 169 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی نتائج کے مطابق آزاد امیدوار آفتاب عالم 45917 ووٹ لے کر آگے جبکہ پیپلز پارٹی کے امجد آفریدی 34364 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
کوہاٹ کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 90 کے 8 پولنگ اسٹیشنز میں بھی آج دوبارہ پولنگ ہوئی ہے، اس حلقے کے کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 41498 ہے جبکہ ٹوٹل پولنگ بوتھ کی تعداد 74 ہے۔
8 فروری کو ہونے والی پولنگ کے دوران نامعلوم افراد نے درہ آدم خیل کے 12 پولنگ اسٹیشنز پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں مزید 13 پولنگ اسٹیشن متاثر ہوئے۔
حالات پر قابو پانے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے درہ آدم خیل کے 25 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی تاریخ کا اعلان کیا اور آج 15 فروری کو ایک بار پھر ان تمام پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کی گئی جنہیں نظر آتش کیا گیا تھا۔
حلقہ پی کے 90 میں کانٹے دار مقابلہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آفتاب عالم اور پیپلز پارٹی کے امجد خان آفریدی کے مابین ہے۔
ووٹنگ کے عمل کو مکمل فل پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے 25 پولنگ اسٹیشنز کو تبدیل کر کے آٹھ پولنگ اسٹیشن میں ضم کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ٹانک کم ڈیرہ اسماعیل خان میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 43 کے 6 پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ کاسٹ نہ ہونے کی شکایت پر اتوار کو ری پولنگ ہوگی۔