پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت نے تہلکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری منگل کی شب پی ٹی آئی سے رابطے کی کوشش کرتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت ان کا پیغام عمران خان تک پہنچائے گی۔ دوسری طرف پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کیا جا رہا، اگر پی ٹی آئی کو کوئی موقف دینا ہے تو کسی سنجیدہ شخص کو سامنے لائے۔
یاد رہے کہ منگل 13 فروری کی شب آصف علی زرداری مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر شہباز شریف، خالد مقبول، علیم خان اور بی اے پی کے صادق سنجرانی کے ساتھ جمع ہوئے تھے اور اس موقع پر 6 جماعتوں پر مشتمل حکمراں اتحاد کا امکان سامنے آیا تھا۔
تاہم بدھ کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے پیغام دیا گیا کہ ہماری ترجیح ن لیگ کے بجائے پی ٹی آئی ہے، پیپلزپارٹی کے رابطے پر دستیاب پارٹی قیادت کو آگاہ کر دیا تھا۔
شیر افضل کے دعوے کے کچھ ہی دیر بعد پیپلزپارٹی کے فیصل کریم کنڈی نے ردعمل دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ، کیا یہ پی ٹی آئی کا آفیشل ردعمل ہے، ساتھ ہی مشورہ دیا کہ پی ٹی آئی کسی سنجیدہ شخص کو سامنے لائے۔
واضح رہے کہ شیر افضل مروت نے یہ بھی کہا کہ کل رات تک گیارہ بجے تک آصف زرداری مجھ سے درمیانی لوگوں کے ذریعے رابطے کرتے رہے۔ میں نے ان رابطوں سے پارٹی کی دستیاب قیادت علیمہ خان، شہریارآفریدی، شاندانہ گلزار سے بیٹھ کر تبادلہ خیال کی، پیپلزپارٹی نے یہ عندیہ دیا ہے کہ، ’جو آپ کی سیٹیں ہیں آپ ڈیو پراسس کے ذریعے انہیں واپس لے لیں، ہم اعتراض نہیں کر رہے لیکن ہماری ترجیح ن کے بجائے پی ٹی آئی ہے۔‘
شیر افضل مروت نے کہا کہ’ خان صاحب نے یہ دو ٹوک موقف دیاہے کہ جن لوگوں نے ہمارا مینڈیٹ چرایا ہے ہم ان کے ساتھ حکومت سازی ہم نہیں کر سکتے، لیکن یہ جو ڈیولپمنٹ ہے کل خان صاحب سے میری ملاقات ہوگی، پھر دیکھتے ہیں خان صاحب کیا فیصلہ کرتے ہیں۔’
شیر افضل مروت نے کہا کہ کراچی کے تمام حلقوں سے تحریک انصاف جیتی ہے، الیکشن کمیشن کے سامنے تمام فارم 45 رکھے، الیکشن کمیشن ممبران سے عجیب و غریب لطیفے سننے کو ملے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح پیغام دیا، نگراں حکومت اسی طرح مینڈیٹ چراتی رہی تو جمہوری عمل پاکستان میں ختم ہو جائے گا، ہم حکومت بنانے کے لالچ میں ان پارٹیوں کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھاکہ پاکستان تحریک انصاف کا واضح مؤقف ہے کہ الیکشن کمیشن سب کا ذمے دار ہے، الیکشن کمیشن کے رویے سے لگ رہا ہے جان بوجھ کر کیس لٹکا رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمیں ہاتھ پاؤں باندھ کر الیکشنز میں پھینکا گیا تھا، سب کچھ نواز شریف کے لیے کیا گیا، وہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ دو تہائی اکثریت سے پی ٹی آئی جیتے گی۔
شیر افضل مروت کے دعوے پر رد عمل میں پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ منگل کو بلاول بھٹوی زرداری نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو سپورٹ کرنے کا اعلان کردیا اور اس کے بعد آصف زرداری نے چوہدری شجاعت کے گھر پریس کانفرنس کی، اس کے بعد ہم کیوں رابطہ کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ کیا یہ پی ٹی آئی کا آفیشل ردعمل ہے، اگر پی ٹی آئی کو کوئی موقف دینا ہے تو کسی سنجیدہ شخص کو سامنے لائے، شیر افضل کامیڈی شو تو کر سکتے ہیں لیکن سنجیدہ شخص نہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ یہ واضح نہیں کہ پی ٹی آئی کے پاس کتنے آزاد امیدوار ہیں ، جب وہ کہیں جائیں تو معلوم ہوگا کہ ان کے ساتھ کتنے امیدوار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کیا جا رہا، پیپلز پارٹی اپنا اعلان کرچکی ہے، اس کے بعد ہم کیوں رابطہ کریں گے۔