پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف اور پارٹی صدر شہبازشریف کے درمیان مشاورت مکمل ہوگئی، جس میں 25 رکنی وفاقی کابینہ بنائے جانے کا امکان ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف سے سابق وزیراعظم شہباز شریف نے ملاقات کی۔
شہباز شریف نے مختلف اتحادیوں سے ملاقاتوں کے بارے میں نواز شریف کو بریفنگ دی، ملاقات کے دوران متوقع وفاقی کابینہ کے لیے مختلف ناموں پر غور کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی تشکیل کے بعد 25 رکنی وفاقی کابینہ بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ ایم کیو ایم کو 3 سے 5 وفاقی وزارتیں دیے جانے پر معاملات زیر غور ہیں۔
ایم کیو ایم کی جانب سے خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار، سید مصطفی کمال، سید امین الحق اور خواجہ اظہار الحسن کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے 15 سینئر لیگی رہنماؤں کے نام وفاقی وزراء کے لیے زیر غور ہیں۔
ن لیگی رہنماؤں میں اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، خواجہ آصف، احسن اقبال، مریم اورنگزیب کے نام وفاقی کابینہ کے لیے زیر غور ہیں جبکہ وفاقی کابینہ میں عطاء تارڑ، شزا خواجہ کو بھی شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ ریاض الحق جج، بلال اظہر کیانی، سردار اویس احمد خان لغاری، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، راجہ قمر اسلام اور رانا تنویر حسین کے نام بھی وفاقی وزراء کے لیے زیر غور ہیں۔
مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰنامزد
مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا اشارہ دےدیا
ن لیگ، پی پی، ایم کیو ایم سمیت 6 جماعتوں پر مشتمل حکومت بنانے کااعلان
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 سے متعلق اہم فیصلہ کرلیا۔
مسلم لیگ ن کی سینئرنائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز کی سیٹ چھوڑنے کی صورت میں علی پرویز ملک کو ضمنی الیکشن میں (ن) لیگ کا ٹکٹ دیے جانے کا امکان ہے۔
علی پرویز ملک اس حلقے سے پہلے بھی الیکشن جیت کر ممبر قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔
علی پرویز نے مریم نواز کی انتخابی مہم میں بطور چیف آرگنائزر بھی ذمہ داری نبھائی تھی، اسی حلقے سے پرویز ملک مرحوم متعدد بار الیکشن جیت کر ممبر قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔