جماعت اسلامی خیبرپختونخوا اسمبلی کی مزید دو نشستیں ہار گئی ہے، جس کے بعد آئندہ بننے والی صوبائی اسمبلی میں ان کی نمائندگی ختم ہوگئی ہے۔
باجوڑ سے خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 21 کے سرکاری نتیجے کے مطابق کامیاب جماعت اسلامی کے امیدوار سردار خان کی جیت ہار میں تبدیل ہوگئی۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اجمل خان 16712 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ جماعت اسلامی کے امیدوار سردار خان 8128 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
اس کے علاوہ پی کے 20 میں بھی ابتدائی نتائج میں کامیاب قرار دیے گئے جماعت اسلامی کے امیدوار مولانا وحید گل ہار گئے۔
پی ٹی آئی کے اتحاد کے اعلان پر مجلس وحدت المسلمین نے جواب دیدیا
سرکاری نتیجے کے مطابق پی کے 20 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار انور زیب خان 12903 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ جماعت اسلامی کے امیدوار مولانا وحید گل 6869 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
قبل ازیں، پی کے 17 میں بھی جماعت اسلامی کے امیدوار کامیاب قرار پائے تھے تاہم دوبارہ گنتی میں ہار گئے تھے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے ابتدائی نتائج میں جماعت اسلامی 3 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔
جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا میں حکومت سازی کیلئے جماسعت اسلامی سے اتحاد کا خواب سجایا تھا، لیکن یہ خواب اب چکنا چور ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
کیونکہ امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے پی ٹی آئی کے جماعت اسلامی سے اتحاد کے فیصلے کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں ہوا۔
پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی جس کے ساتھ بھی حکومت بنانا چاہے ان کو اختیار ہے، جماعت اسلامی کا نام استعمال کرنے کا اخلاقاً کوئی جواز نہیں بنتا۔
اس بیان کے بعد پی ٹی آئی کی رہی سہی امید اور خیبرپختونخوا میں حکومت دونوں جاتی نظر آرہی ہیں۔
اب پی ٹی آئی کو اتحاد کیلئے کسی دوسری جماعت کی طرف دیکھنا ہوگا، کیونکہ جماعت اسلامی کی تمام نشستیں جانے کے بعد اب اتحاد کا کوئی فائدہ نہیں، کیونکہ الیکشن رولز 2017 کے مطابق آزاد امیدوار صرف اسی جماعت میں شامل ہو سکتے ہیں جس نے کسی انتخابی نشست پر الیکشن لڑا ہو اور کم از کم ایک سیٹ جیتی ہو۔