بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے واضح کیا ہے کہ حکومت سازی کے لیے پی پی پی،ن لیگ اورایم کیوایم سےاتحادنہیں ہوسکتا، حسن رؤف کو ان 3 جماعتوں کے علاوہ سب کو اکٹھا کرنے کا کہا ہے۔
9 مئی کے مقدمات کی سماعت کے دوران اڈیالہ جیل میں میڈیاسےغیررسمی گفتگو کرنے والے عمران خان نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی سے ملک میں عدم استحکام بڑھے گا، دھاندلی زدہ انتخابات کا معیشت پر برا اثر پڑے گا، میں کہتا رہا کہ ازاد اور شفاف انتخابات واحد حل ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ، ’ہم سب سے پہلے انتخابی نتائج کو چیلنج کر رہے ہیں،نتائج کے خلاف سپریم کورٹ بھی جائیں گے۔ اب پتہ چل گیا کہ ہم آراوز کےالیکشن کے خلاف کیوں تھے۔‘
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے وزیراعظم کے لیے ابھی کسی نام پر اتفاق نہیں ہوا ، تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کےلیے علی امین گنڈاپور کو نامزد کیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ دھاندلی کے خلاف آوازاٹھانےوالی تمام جماعتوں کو اکٹھا کررہے ہیں، منی لانڈرنگ سنڈیکیٹ کو لانے کی کوشش ہورہی ہے اور شریف خاندان ملک کا سب سے بڑا منی لانڈرر ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ جیل میں کسی بھی اعلیٰ عہدےدارسے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔
بنی گالہ منتقلی کی تردید کرنے والے عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی پی پی،ن لیگ اورایم کیوایم سے اتحادنہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی دھاندلی ملکی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی۔ نوازشریف کی پریس کانفرنس ملتوی ہونے پرسمجھ گئے تھے کہ ہم جیت گئے، نواز شریف اور مریم نواز دونوں الیکشن ہارے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ عالیہ حمزہ نے جیل میں بیٹھ کر ایک لاکھ سے زائد ووٹ لیے۔