لاہور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130 سے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی کی کامیابی کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزاروں کو ریٹرننگ افسر (آر او) سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔
عام انتخابات میں این اے 130 سے سابق وزیراعظم نوازشریف کی کامیابی کے خلاف دائر درخواست پر لاہورہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ جسٹس علی باقر نجفی نے آزاد امیدوار اشتیاق چوہدری کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ نوازشریف کو مبینہ طور پر دھاندلی کے ساتھ کامیاب کروایا گیا، اس حلقے میں میں بھی امیدوار تھا، 14 امیدواروں کو صفر ووٹ ملے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ریٹرننگ افسر کو درخواست دی، جس پر درخواست گزار نے کہا کہ عدالت میری اس پٹیشن کو ہی درخواست تصور کرلے۔
عدالت نے درخواست گزار کو ریٹرنگ افسر کو درخواست دینے کی ہدایت کرتے ہوئے آج ہی درخواست پر فیصلہ کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
یاد رہے کہ اس حلقے سے مسلم ليگ ن کے قائد محمد نواز شریف کامیاب ہوئے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار یاسمین راشد دوسرے نمبر پر رہی تھیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی کے خلاف درخواست خارج کرتے ہوئے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔
عام انتخابات میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 147 میں حمزہ شہباز کی کامیابی کے خلاف دائر درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، جسٹس علی باقر نجفی نے محمد خان مدنی کی درخواست ہر سماعت کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مجھے 1100 ووٹوں سے شکست دی گئی یے، فارم 45 کے مطابق مین جیت چکا ہوں، فارم 47 میں حمزہ شہباز کو کامیاب قرار دے دیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت فارم 45 کے مطابق نتائج جاری کرنے کا حکم دے۔
بعدازاں عدالت نے حمزہ شہباز کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی کے خلاف درخواست خارج کردی۔
لاہور ہائیکورٹ نے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔
لاہور ہائیکورٹ نے پی پی 164 میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سمیت دیگر امیداروں کی دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست پر الیکشن کمیشن کے وکیل کی مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 164 میں سابق وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگر امیداروں کی دوبارہ ووٹوں کی گنتی کے لیے دائر درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ جسٹس علی باقر نجفی نے آزاد امیدوار یوسف مئیو کی درخواست پر سماعت کی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے مہلت کی استدعا کردی جبکہ عدالت نے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کل دوبارہ ووٹوں کی گنتی کرنے کے احکامات جاری کرچکا ہے، کل دوبارہ ووٹوں کی گنتی نہیں ہوئی۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت الیکشن کمیشن کے احکامات کی روشنی میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم جاری کرے۔