سندھ ہائیکورٹ میں انتخابی نتائج کے خلاف امیدواروں کی جانب سے مزید درخواستیں دائر کردی گئیں۔
جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے۔
جماعت اسلامی کے امیدوار عبدالرشید نے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 106 پر آزاد امیدوار کے خلاف درخواست دائر کردی۔
عبد الرشید نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ تمام پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 موجود ہیں، پریذائیڈنگ افسران کے دستخط بھی ہیں، ہمارے ایجنٹس کو کمرے سے نکال کر فارم 47 تیار کیا گیا تھا، فارم 45 اور 47 کے اعداد ووٹوں میں تضاد ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پی ایس 95 سے امیدوار راجہ اظہر نے بھی سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
راجہ اظہر نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ فاروق اعوان سابق ایس ایس پی ہیں، اثر و رسوخ استعمال کرکے اثر انداز ہورہے ہیں۔
اس کے علاوہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 250 سے آزاد امیدوار ریاض حیدر نے بھی فارم 47 کے خلاف درخواست دائر کردی۔
سندھ ہائیکورٹ میں انتخابی نتائج کیخلاف تمام درخواستوں کی فوری سماعتکی استدعا منظور
الیکشن کمیشن نے انتخابات میں دھاندلی کےالزامات کو مستردکردیا
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ فارم 47 ہمارے نمائندوں کی موجودگی میں دوبارہ مرتب کیا جائے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدوار علی بخاری نے این اے 48 کے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار راجہ خرم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
این اے 48 سے آزاد امیدوارعلی بخاری ایڈوکیٹ اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے جہاں انہوں نے این اے 48 کے لیگی امیدوار راجہ خرم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا۔
علی بخاری کی جانب سے دائر درخواست میں الیکشن کمیشن کا این اے 48 کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی بخاری نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں سنے بغیر نوٹیفکیشن جاری کر دیا، آر او سمیت سب کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست کریں گے۔
علی بخاری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے 11 بجے اسٹے جاری کیا اور 1 بجے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
واضح این اے 48 کے نتائج کے مطابق مسلم ليگ ن کے راجہ خرم 69699 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ تحریک انصاف کے آزاد امیدوار محمد شعیب شاہین 59851 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔
ادھر اسلام آباد سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 47 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار شعیب شاہین نے بھی اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
پی ٹی آئی کے اسلام آباد سے آزاد امیدوار شعیب شاہین نے این اے 47 سے طارق فضل چوہدری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔
درخواست میں ڈی آر او، آر او، الیکشن کمیشن اور طارق فضل چوہدری کو فریق بنایا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ این اے 47 میں الیکشن کمیشن کا 11 فروری کا نوٹیفکیشن اور فارم 47 کی کارروائی غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دی جائے، الیکشن کمیشن کو حکم دیں کہ فارم 45 کے تناظر میں امیدواروں کی موجودگی میں گنتی کروائیں۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 47 میں نتائج کی مبینہ تبدیلی پر رپورٹ بھی طلب کی تھی۔
یاد رہے کہ این اے 47 آئی سی ٹی 2 کے نتائج کے مطابق مسلم ليگ ن کے طارق فضل چوہدری 102502 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ تحریک انصاف کے آزاد امیدوار محمد شعیب شاہین 86396 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے اسلام آباد کی تینوں نشستوں پر امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکشن جاری کر دیا تھا۔