پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حکومت سازی کے لیے نمبر گیم پر کام تیز کر دیا، پارٹی قائد نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو ٹیلی فون کیا، جس میں حکومت سازی کے لیے مشاورت کی گئی۔
مسلم لیگ (ن) کی حکومت سازی کے حوالے سے رابطوں میں تیزی آگئی، ن لیگ کے سیاسی رہنماؤں سے رابطے جاری ہیں۔
اس حوالے سے سابق وزیراعظم نواز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ٹیلی فون کیا۔
اس دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان ملک کی سیاسی صورتحال اور حکومت سازی کے حوالے سے مشاورت ہوئی، دونوں رہنماؤں کی جلد ملاقات بھی متوقع ہے۔
نواز شریف نے دوران گفتگو میں مولانا فضل الرحمان سے حکومت سازی کے لیے تعاون مانگا، جس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے اپنی جماعت سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالنے کے لیے تعاون پر اتفاق رائے بھی ہوا۔
قبل ازیں لیگی صدر شہباز شریف نے بھی 24 گھنٹوں کے دوران سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان سے دوسرا رابطہ کیا۔
شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک بات چیت ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر حالیہ انتخابات اور انتخابی نتائج پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے مرکز میں حکومت سازی سے متعلق مولانا فضل الرحمان کو اعتماد میں لیا۔
سربراہ جے یو آئی ف نے مجلس عاملہ اور امراء اجلاس میں مشاورت کا وقت مانگ لیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بدھ کو مجلس شوریٰ میں مشاورت کر کے آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کریں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات کے نتائج پر تحفظات کا بھی اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب حکومت سازی کے لیے وفاقی دارالحکومت میں سیاسی گہما گہمی عروج پر پہنچ گئی، مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین آج اسلام آباد پہنچ رہے ہیں، اس سے پہلے وہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف سے ملاقات بھی کریں گے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں حکومت سازی کے لیے مشاورت کی جائے گی، حکومت سازی کے لیے آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن سے بھی ملاقات کریں گے۔
آصف زرداری اور بلاول بھٹو آج لاہور سے اسلام آباد جائیں گے، دونوں رہنما پیپلز پارٹی کے سی ای سی اجلاس کی صدارت کریں گے ۔