سعودی حکومت نے مملکت کے مختلف حصوں سے حج کے خواہش مند افراد کے لیے حج پیکیج اور ٹرانسپورٹیشن میں کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔
رجسٹریشن شروع کردی گئی ہے۔ وزارتِ حج تمام معاملات بحسن و خوبی نمٹانے کے لیے ویب سائٹ اور نسوک ایپ کے ذریعے بھی رجسٹریشن کا مشورہ دیا ہے۔
سعودی وزارتِ حج نے ملک کے مختلف حصوں سے حج اور عمرے کے لیے آنے والے ملکی اور غیر ملکی باشندوں کا الیکٹرانک ٹریک ریکارڈ رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
حکومت نے رجسٹریشن سے متعلق تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور اندرونِ ملک سے حج کے خواہش مند افراد کے لیے چار پیکیج تیار کیے ہیں۔ سب سے چھوٹا پیکیج 3145 سعودی ریال کا رکھا گیا ہے۔
ہائی اسپیڈ ٹرین ’المشاعر‘ کا کرایا بھی 400 سے گھٹاکر 300 ریال کردیا گیا ہے۔
2010 میں لانچ کی جانے والی یہ ٹرین منیٰ، عرفات اور مذدلفہ کے درمیان 9 اسٹیشنز کے لیے چلتی ہے۔ آخری اسٹیشن جمرات کے پل کا ہے جہاں حجاج شیطان کو کنکریاں مارتے ہیں۔
گزشتہ برس 18 لاکھ افراد نے حج کی سعادت حاصل کی تھی۔ اس بار سعودی حکومت نے نئی حکمتِ عملی کے تحت حج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئی حکمتِ عملی کے تحت کسی ملک کے لیے مسجد الحرام اور مسجدِ نبوی کے نزدیک مخصوص مقامات مختص نہیں کیے جائیں گے بلکہ مقامات کے تین کا مدار معاہدوں کو حتمی شکل دینے کے وقت پر ہوگا۔