غزہ میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے بیٹے حازم ہانیہ اسرائیلی فوج کے ایک فضائی حملے میں شہید ہوگئے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت سے تعلق رکھنے والے معروف سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے اطلاع دی گئی ہے کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کے بیٹے حازم اسماعیل ہانیہ کو شہید کر دیا گیا۔
مقامی فلسطینی میڈیا نے ان سوشل میڈیا دعوے کی بنیاد پر کہا ہے کہ صہیونی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے غزہ میں ایک گھر کو نشانہ بنایا جس سے عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
مقامی میڈیا کے مطابق ممکنہ طور پر اس عمارت میں حماس رہنما اسماعیل ہانیہ کے خاندان کے کچھ افراد مقیم تھے۔ حملے میں اسماعیل ہانیہ کے بیٹے حازم ہانیہ کی شہادت کی غیر مصدقہ اطلاع ہے۔
حماس کی جانب سے ان خبروں کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی اس حوالے سے اسماعیل ہانیہ کا کوئی بیان منظر عام پر آیا ہے جو اس وقت کسی نامعلوم پر مقیم ہیں۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق حازم ہانیہ کی عمر محض 22 سال تھی اور وہ کالج کے طالب علم تھے۔ 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی غزہ جنگ میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے 14 افراد شہید ہوچکے ہیں۔