بھارت میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کے مرکزی رہنما آچاریہ پرمود کرشنن کو وزیر اعظم نریندر مودی میں بھگوان نظر آنے لگے ہیں۔ یہ دعویٰ انہوں نے کانگریس کی قیادت کی طرف سے انہیں پارٹی سے 6 سال کے لیے نکال دیے جانے کے بعد کیا۔
آچاریہ پرمود کرشنن نے ایودھیا کے رام مندر کی افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کرنے والے اپوزیشن رہنماؤں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ رام کے نام پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا کیونکہ رام ہیں تو بھارت ہے۔
آچاریہ پرمود کرشنن کا کہنا ہے کہ رام اور راشٹر (ریاست) ایک ہیں۔ رام مندر کے افتتاح کی تقریب میں شرکت کا دعوت نامہ کسی مسلمان یا مسیحی بھی دیا جاتا تو وہ انکار نہ کرتا۔
کانگریس کی قیادت کا کہنا ہے کہ آچاریہ پرمود کرشنن نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے اور وہ پارٹی پالیسی کے منافی بیانات دیتے رہے ہیں۔
پارٹی سے نکالے جانے کے فیصلے کے بعد اپنے ردِعمل میں کہا کہ مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نریندر مودی پر بھگوان کی خاص کرپا ہے۔ مجھے اُن میں بھگوان کی صفات کا سایا دکھائی دیتا ہے۔