ماچس کی تیلیوں سے بنائے گئے آئفل ٹاور کو گنیز ورلڈ ریکارڈ نے انکار کرنے کے بعد بالاآخر شامل کر ہی لیا۔
سوشل میڈیا پر سب کی توجہ حاصل کرنے والے تیلیوں سے بنے آئفل ٹاور نے سب کو حیران کر دیا ہے، جہاں گھر میں استعمال ہونے والی تیلی سے آئفل ٹاور بنایا گیا۔
وسطی فرانس سے تعلق رکھنے والے رچرڈ پلاؤڈ نے ایک ایسا ریکارڈ قائم کیا ہے، جسے شروعات میں گنیز ورلڈ ریکارڈ نے تسلیم کرنے سے ہی انکار کر دیا تھا۔
23 اعشاریہ 6 فیٹ بلند اس آئفل ٹاور میں رچرڈ نے 7 لاکھ سے زائد ماچس کا استعمال کیا جبکہ 50 پاؤنڈ گلو، جس سے ان ماچس کی تیلیوں کو آپس میں جوڑا گیا۔
رچرڈ پلاؤڈ کہتے ہیں کہ اس ٹاور کو بنانے میں انہیں 42 ہزار گھنٹے اور تقریبا 8 سال کا عرصہ لگا۔ اس ٹاور کو بنانے میں جو 8 سال لگے، ان میں مجھے بالکل بھی پچھتاوا نہیں ہوا، بلکہ مجھے اس کام میں خوشی ملتی ہے۔
رچرڈ کو ورلڈ ریکارڈ قائم کرنا تھا یہی وجہ تھی کہ اس نے تیلیوں سے آئفل ٹاور بنا دیا، وہ کہتے ہیں کہ آج اس ریکارڈ کے بعد مجھے بالکل بھی پچھتاوا نہیں ہو رہا ہے، یہ میرا سپنا تھا جو کہ آج پورا ہو گیا۔ مجھے احساس ہو رہا ہے کہ میں آج کامیاب ہو گیا ہوں۔
دوسری جانب گنیز ورلڈ ریکارڈ کی جانب سے شروعات میں غلط ماچس استعمال کرنے پر اسے مسترد کر دیا تھا، تاہم اسے دوبارہ زیر غور لانے کے بعد ریکارڈ میں شامل کر لیا۔
جبکہ غباروں سے بنا ڈریگن بھی گنیز ورلڈ ریکارڈ کا حصہ بن چکا ہے۔
غباروں سے بنایا گیا یہ ڈریگن ہانگ کانگ کے شاپنگ مال میں رکھا گیا ہے، جہاں یہ ڈریگن سب کی توجہ خوب سمیٹ رہا ہے۔ مجسمے کی تیاری میں کل 38 ہزار غباروں کو استعمال کیا گیا تھا۔
جبکہ اس ڈریگن کی لمبائی 137 اعشاریہ 4 فٹ تھی، مجسمے کی تیاری میں 60 سے زائد رضاکاروں کی جانب سے حصہ لیا گیا تھا۔
ڈریگن کا مجسمہ تیار کرنے والے آرٹسٹ زی تائی کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا چیلنج اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ ڈریگن کسی بھی قسم کے نان بیلون سپورٹ اسٹرکچر کے بغیر رہے لیکن اس کے باوجود اسے کامیابی سے تیار کر لیا گیا۔