پاکستان میں عام انتخابات میں جہاں سیاسی گرما گرمی دیکھی گئی وہیں، اب اداکار بھی ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام اور دھاندلی کی خبروں پر میدان میں آگئے ہیں۔
مشہور پاکستانی گلوکار فرحان سعید نے پاکستان میں عام انتخابات سے متعلق اپنے جذبات کا اظہار سوشل میڈیا پر کیا ہے۔
ایکس اکاؤنٹ پر کیے گئے پوسٹ میں گلوکار کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو ڈالے ہوئے ووٹ 9 فروری کو اتنے بڑے ہو گئے کہ اپنے فیصلے خود لینے لگے۔
ساتھ ہی اداکار کا کہنا تھا کہ ووٹ کو عزت دو سے ووٹ کو ذلت دو تک کا سفر کیسے کٹا، پتہ ہی نہیں چلا۔
دوسری جانب مشہور پاکستانی اداکارہ بشریٰ انصاری کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے، ویڈیو پیغام میں انہوں نے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہو رہا ہے، آج کل نیوز میں دیکھ رہے ہیں، دیکھیں تو مشکل نہ دیکھیں تو مشکل، مگر دیکھنا تو پڑے گا۔ کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر کے بھی دیکھ لیا مگر کچھ نہ بنا۔
اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ خیر پھر وہی رٹی رٹائی بات، کہ جو ہوگا دیکھا جائے گا۔ بشریٰ انصاری نے ویڈیو پیغام میں ڈاکٹر یاسمین راشد اور ریحانہ ڈار کا بھی ذکر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنی عمر کے حساب سے یہ دونوں خواتین کتنا آؤٹ آف دا وے گئی ہیں۔ اگر آپ کو ایک دن آپ کی مرضی کا تکیہ نہ ملے تو آپ کو نیند نہیں آتی ہے۔ جیلوں میں بند، بیٹوں کے ساتھ جو ہوا، وہ عثمان ڈار کی والدہ نے برداشت کیا۔
یاسمین راشد صاحبہ کینسر کی سروائور ہیں، کتنی ہمت انہوں نے دکھائی ہے۔ مشکل میں بھی وہ کھڑی رہیں، ان کا جو بھی موقف ہے، مگر ان کی عزت رکھ لینی چاہیے تھی باقی میں کچھ کر نہیں سکتی، لیکن اگر ان کی عزت رکھ لی جاتی تو قوم کو فخر ہوتا لوگوں کی مردانگی کو دیکھ کر، میں بڑے بڑے مردوں سے کہہ رہی ہوں، آپ کی مردانگی یہاں آکر ختم ہو گئی۔
دوسری جانب اداکارہ سجل علی نے بھی اس صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے انسٹاگرام پر پوسٹ شئیر کی اور لکھا کہ تبدیلیاں تو بہت آ رہی ہیں رات سے ابھی تک۔
ساتھ ہی اداکارہ کی جانب سے ایک پوسٹ میں شہزاد رائے کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ کی فکر ٹھیک تھی، افسوس۔
جبکہ اداکار اور گلوکار عاصم اظہر کا کہنا تھا کہ کسی نے صحیح ہی کہا تھا کہ نقل کے لیے بھی عقل چاہیے۔