متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد نے اتوار کو دن کے بارہ بجے رائے ونڈ میں مسلم لیگ ن کی قیادت سے ملاقات کی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی قیادت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کی جبکہ وفد میں سید مصطفیٰ کمال، ڈاکٹر فاروق ستار اور سندھ کے سابق گورنر کامران خان ٹیسوری بھی شامل تھے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کا خیرمقدم سابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کیا۔ وفد نے مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت سے ملاقات کی۔ مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے ایم کیو ایم کے وفد کا موقف سنا اور حکومت سازی سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
آج ٹی وی کے مطابق اس ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان حکومت سازی سے متعلق باضابطہ مذاکرات نہیں ہوئے ہیں اور ابھی ایم کیو ایم پاکستان نے اپنا کوئی مطالبہ بھی سامنے نہیں رکھا ہے۔ ایم کیو ایم کے وفد نے اس ملاقات میں گِلے شِکوے کیے ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت کی تشکیل میں ایم کیو ایم نے بھی اپنا کردار ادا کیا تھا اور اسے تمام مطالبات کے حوالے سے یقین دہانیاں کرائی گئی تھیں تاہم کچھ بھی نہ ہوسکا۔ ایم کیو ایم کے مطالبات برقرار ہیں۔
ملاقات میں حکومت سازی سے متعلق بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں جماعتوں کی قیادت نے رابطے میں رہنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ چند روز میں صورتِ حال واضح ہوگی تب باضابطہ بات چیت کا آغاز ہوسکے گا۔