جماعت اسلامی کی جانب سے کراچی کے مختلف مقامات پر احتجاج کیا۔ شاہ فیصل کالونی اسٹار گیٹ پر کارکنان سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ عام انتخابات میں نتائج میں تبدیل کرکے ایسا شرمناک کھیل کھیلا گیا ہے کہ بڑے سے بڑا آمر بھی شرما جائے۔ ہم سندھ ہائیکورٹ کے سامنے فارم 45 کو سامنے رکھ کر نتائج کو چیلنج کریں گے۔
عام انتخابات 2024 کے نتائج کے بعد جہاں ملک بھر سیاسی گرما گرمی عروج پر ہے وہیں کئی سیاسی جماعتوں کے امیدواران نے نتائج ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے بھی الیکشن نتائج روکے جانے اور مبینہ دھاندلی کے خلاف شہر قائد کے مختلف مقامات پر احتجاج کیا۔
انتخابی دھاندلی کے خلاف جماعت اسلامی نے شاہ فیصل کالونی اسٹار گیٹ پر بھی احتجاج کیا۔
مظاہرے میں امیر جماعت اسلامی کراچی انجینئر حافظ نعیم الرحمان، پی ایس91 سے نو منتخب ممبر سندھ اسمبلی محمد فاروق بھی شریک ہوئے۔
کارکنان سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کی عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ،الیکشن کمیشن لکھے ہوئے اور دیئے گئے فیصلے پڑھ کر سنا رہا ہے، سیٹوں کا بٹوارا پیپلز پارٹی نے کیا۔
انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کراچی کی دشمن ہے، جنرل الیکشن میں دھاندلی نہیں دھاندلا کیا گیا، ’عام الیکشن میں نتائج میں تبدیل کرکے ایسا شرمناک کھیل کھیلا گیا ہے کہ بڑے سے بڑا آمر بھی شرما جائے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر ایم کیو ایم کو جس نے شہر میں دہشت گردی کی آگ بھڑکائی اسے کراچی دے کر تباہی کا سامان کیا جارہا ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ ہمارے بھائیوں ماؤں اور بہنوں نے جعلی ووٹوں کو بھگتانے والوں کو پکڑا تھا۔ ہمارے امیدواروں کو بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے گئے۔ ایک خاتون افسر نے کسی دباؤ کے بغیر ایک نتیجہ جاری کیا جس میں ہمارا امیدوار کامیاب قرار دیا گیا، ہم دعوی کرتے ہیں کہ فارم 45 کے مطابق ہمارے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔
انھوں نے کہا کہ میں بڑی ذمہ داری سے کہتا ہوں کسی ایک حلقے یا پولنگ اسٹیشن سے ایم کیو ایم نہیں جیتی، ہم ہر پلیٹ فارم پر ان کے خلاف احتجاج اور دھرنے دیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے مزید کہا کہ میں الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتا ہوں کہ کراچی کے نتائج کو کالعدم قرار دیا جائے، ہم عوام کی رائے کو روندنے نہیں دیں گے۔
حافظ نعیم نے بتایا کہ ہم نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے سو موٹو لینے کے لئے خط لکھا ہے، چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں وہ موجودہ نتائج کو کالعدقرار دیں، جسٹس فائز عیسی ایسے وقت میں انصاف نہیں کریں گے تو کب کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان جیل میں ہے تو اس کا ردعمل بھی ملک میں حقیقت تھا جس پر عوام نے آزاد امیدواروں کو ووٹ دیئے۔ ہم اپنے امیدواروں کے ساتھ پی ٹی آئی کے ممبران کا بھی مقدمہ لڑیں گے۔
اس سے قبل سوشل میڈیا پر جاری بیان میں جماعت کی جانب سے کہنا تھا کہ کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ نامنظور۔ ساتھ ہی جماعت اسلامی نے کراچی کے 8 مختلف بڑے مقامات پر احتجاجی مظاہروں کی کال دی تھی۔
ان 8 بڑے مقامات میں اسٹار گیٹ، کورنگی ڈھائی نمبر، واٹر پمپ شاہراہ پاکستان، یوپی موڑ نارتھ کراچی، اورنگی پونے پانچ چورنگی، حسن اسکوائر،قائد آباد چورنگی، امتیاز سپر مارکیٹ ناظم آباد 7 نمبر شامل تھے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بھی احتجاج کی کال دی گئی ہے، سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہنا تھا کہ دوپہر 2 بجے لاہور میں لبرٹی چوک پر پُر امن احتجاج کیا جائے گا، سب لاہوری تیاری کریں۔
جبکہ فیصل آباد میں گھنٹہ گھر کے مقام پر احتجاج کیا جائے گا، راولپنڈی میں الیکشن کمیشن کے آفس کے باہر، گجرانوالہ میں ریٹرننگ افسر این اے 77، پی ایچ اے آفس، گلشن اقبال پارک نیر شیلٹن ہوٹل اور لیبر آفس گل روڈ این اے 80 کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔
جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے، پی ٹی آئی کے مطابق 11 فروری کو دوپہر 2 بجے ملتان کی 9 نمبر چورنگی، بہالپور کے ڈسی آفس چوک، ڈیرہ غازی خان کے ٹریفک چوک پر احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا۔
واضح رہے کراچی سمیت ملک بھر میں الیکشن نتائج میں تاخیر اور دھاندلی پر جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے گزشتہ روز بھی الیکشن کمیشن آفس کے باہر احتجاج کیا گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج کے تمام احتجاج مؤخر کر دیے گئے ہیں۔
پوسٹ میں حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر سے ایسی مشکوک اطلاعات موصول ہو چکی ہیں۔ لہٰذا آج کے تمام احتجاج موخر کئے جاتے ہیں اور آج صرف ریٹرننگ افسروں کے دفاتر کے باہر پُرامن احتجاج ہوں گے جہاں نتائج تبدیل کئے گئے۔ خاص طور پر ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں جو توڑ پھوڑ یا جلاؤ گھراؤ کی کوشش کریں۔