دنیا بھر میں یہ تصور تیزی سے پروان چڑھ رہا ہے کہ اب کالج میں ڈگری کی سطح پر تعلیم پانے کا کچھ خاص فائدہ نہیں۔
دی ڈیلی ڈائجسٹ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ بزنس انسائیڈر کے ایک سروے کے مطابق ترقی پذیر اور پس ماندہ ممالک کے ساتھ ساتھ ترقی یافتہ دنیا کی نئی نسل بھی کالج کی سطح پر ڈگری کی تعلیم کو زیادہ سودمند تصور نہیں کرتی۔
ہر قسم اور ہر سطح کے معاشروں میں بیشتر لڑکوں اور لڑکیوں کا خیال ہے کہ یہ محض پیسے کا ضیاع ہے۔ واضح اکثریت محسوس کرتی ہے کہ کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر دی جانے والی تعلیم انہیں عملی زندگی کے لیے بہتر طور پر تیار نہیں کرتی۔
ماہرین کہتے ہیں کہ کالج اور جامعہ کی سطح پر تعلیم پانے کی اہمیت میں کمی واقع ہونے کا بنیادی سبب یہ ہے کہ دنیا بھر میں تکنیکی تربیت کی اہمیت بڑھ رہی ہے۔ کالج یا جامعہ کی سطح تک تعلیم پانے والے کسی بڑی جاب کے لیے تو ذہن بناسکتے ہیں مگر عمومی سی جاب کے لیے انہیں موزوں تصور نہیں کیا جاتا۔
تعلیمی اور پیشہ ورانہ امور پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں باشعور معاشرے بچوں کو عملی زندگی کے لیے تیار کرنے پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ اس کا بنیادی سبب یہ ہے کہ اب تعلیم کی اہمیت اس کی تجارتی اہمیت سے جڑی ہوئی ہے۔
اب کسی بھی شعبے کی تعلیم محض اپنی دلی تسکین کے لیے حاصل نہیں کی جاتی بلکہ نوجوان یہ دیکھتے ہیں کہ اس تعلیم سے ان کریئر کو حد تک تقویت ملے گی یا وہ کتنا زیادہ کمانے کے قابل ہوسکیں گے۔