برطانیہ کے سابق وزیر اعظم بورس جانسن نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے حالیہ انٹرویو کو جھوٹ کا پلندا قرار دیا ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے لیے ایک وڈیو بیان میں بورس جانسن نے کہا کہ روسی صدر نے امریکی صحافی ٹکر کارلسن کو دیے گئے 2 گھنٹے دورانیے کے انٹرویو میں بے بنیاد باتیں کی ہیں۔
روسی صدر کا انٹرویو کرنے پر بورس جانسن نے امریکی رجعت پسند صحافی ٹکر کارلسن پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس مرحلے پر ایسے انٹرویو کی گنجائش نہ تھی۔
بورس جانسن کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں لوگوں نے یہ انٹرویو بے یقینی کے عالم میں دیکھا۔ پوٹن نے یوکرین میں مکمل فتح کا دعویٰ کیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ روس کی حقیقی اور حتمی فتح دکھائی نہیں دے رہی۔
بورس جانسن نے اپنے وڈیو بیان میں یہ بھی کہا کہ ٹکر کارلسن نے انٹرویو کے دوران غیر معمولی طور پر دوستانہ رویہ اختیار کیا اور مشکل سوالات پوچھنے سے گریز کیا۔ ٹکر کارلسن نے اپنے ناظرین کو دھوکا دیا، انہیں مایوس کیا۔ یوکرین کے حوالے سے صدر پوٹن سے سخت تر سوالات پوچھے جانے چاہیے تھے۔
سابق برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انٹرویو کے دوران ٹکر کارلسن کا رویہ ایسا تھا جیسے وہ روسی صدر کے پرستار ہوں اور اُن سے مل کر بہت خوش ہو رہے ہوں۔
بورس جانسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی کانگریس کو اس انٹرویو کا جائزہ لے کر یوکرین کی امداد یقینی بنانے کے حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھانی چاہیے۔