قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں بڑی تعداد میں آزاد اراکین منتخب ہوئے ہیں۔ ان میں خاصی تعداد پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اراکین کی ہے تاہم ایسے آزاد اراکین بھی منتخب ہوئے ہیں جن کا پی ٹی آئی سے تعلق نہیں۔
عام لوگ تمام آزاد اراکین کو پی ٹی آئی کا حامی تصور کر رہے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے۔
الیکشن سے پہلے پی ٹی آئی نے ان آزاد امیداروں کی فہرست جاری کی تھی جنہیں پارٹی کی حمایت حاصل تھی اگرچہ وہ مختلف انتخابی نشانوں پر آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے تھے۔
پی ٹی آئی نے اس فہرست کے مختلف ورژن جاری کیے جن میں امیدواروں کے نام تبدیل ہوتے رہے تاہم آخری فہرست میں موجود ناموں کا کامیاب اراکین سے موازنہ کیا جائے تو پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اراکین کی تعداد سامنے آجاتی ہے۔
قومی اسمبلی کی نشستوں پر مجموعی طور پر 100 آزاد اراکین منتخب ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی کی جاری کردہ فہرست کے حساب سے ان میں سے 92 وہ ہیں جن کی پی ٹی آئی نے حمایت کی تھی جب کہ 8 آزاد اراکین کا پی ٹی ائی سے کوئی تعلق نہیں۔
راولپنڈی اور اسلام آباد سے منتخب راجہ خرم شہزاد اور عقیل ملک بھی ایسے ہی آزاد اراکین ہیں جن کا پی ٹی آئی سے تعلق نہیں۔
’نتائج تبدیل کیے جا رہے ہیں‘، پی ٹی آئی نے حکومت بنانے کا اعلان کردیا
کراچی کی 22 قومی نشستوں کا نتیجہ مکمل، کس کو کیا ملا
راجہ خرم شہزاد کی سیاسی وابستگی جہانگیر ترین کی استحکام پاکستان پارٹی سے بتائی جاتی ہے تاہم انہوں نے این اے 48 سے آزاد حیثیت میں الیکشن جیتا۔
عقیل ملک نے این اے 54 میں چوہدری نثار اورغلام سرور کو شکست دی۔
دونوں حلقوں سے بالترتیب استحکام پاکستان پارٹی اور مسلم لیگ ن کے امیدوار ان کے مقابلے پرنہیں تھے۔
پی ٹی آئی سے وابستگی نہ رکھنے والے دیگر 6 افراد جو آزاد منتخب ہوئے ان کے نام یہ ہیں۔