بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل (بی این پی مینگل) کے سربراہ اختر مینگل کا کہنا ہے کہ الیکشن مشکل ہی نہیں عجیب بھی تھا، اس حوالے سے خدشات کا اظہار کاغذات نامزدگی کے وقت ہی کردیا تھا۔
آج نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو میں اختر مینگل نے کہا کہ صوبے میں کوئی جماعت مہم نہیں چلاسکی، صرف ہماری جماعت نے انتخابی مہم چلائی، 2018 کے انتخابات فیض آباد کے تھے اب فیصل آباد کے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میرے مخالف کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ نہیں تھا، میرے پاس مخالف کے پاس پاکستانی شناخت کارڈ نہ ہونے کا ثبوت موجود ہے جس کا نام خصوصی اجازت سے ووٹر لسٹوں میں نام ڈالا گیا۔
ہم بکاؤ پارلیمنٹ میں نہیں جائیں گے، محمود خان اچکزئی کا اعلان
اخترمینگل نے کہا کہ کوئٹہ میں باہر کے لوگوں کو لاکر مسلط کیا گیا، بات صرف نوجوانوں کی ہوتی تو ہم نہ جیتتے؟ میرے حلقے کے نتائج تاحال روکے ہوئے ہیں، میرے صوبائی اور قومی اسمبلی کے حلقے کے نتائج روکے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد اتحاد میں شامل ہوں گے، پی پی اور ن لیگ اتحاد ایک سال سے زیادہ نہیں چل سکتا۔