پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کل 12 بجے تک الیکشن کمیشن کو نتائج درست کرنے کیلئے الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بکاؤ پارلیمنٹ میں نہیں جائیں گے۔
محمود خان اچکزئی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پارلمینٹ میں جانے نہیں دیا جارہا ہے تو ٹھیک ہے، ہم ہر گلی میں احتجاج کریں گے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جموریت اور آئین کی بالادستی پشتونخوا میپ کی کمزوری رہی ہے، جموریت پر کبھی کسی نے سمجھوتہ نہیں کیا، ہمارے اکابرین نے بھی جموریت کیلئے جدوجہد کی ہے، جب پاکستان میں آئین نہیں بنا تھا تو تب بھی جمہوری لوگوں نے جمہوریت کیلئے بڑی قربانیاں دیں، ووٹ کے زریعے حکومت بنے اس کیلئے اکابرین نے قربانیاں دیں۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت نہ دینے والے اپنی روایات سے پیچھے نہیں ہٹ رہے، آئین کی بالادستی سے ہمارا عشق رہاہے، جموریت کیلئے ایوب خان نے ہمارے اکابرین کو 14 سال جیل میں رکھا لیکن ایوب خان اور ضیاء الحق کے بیٹے میرے بہتریں دوست ہیں۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم جاسوسی اداروں کے خلاف نہیں، 70 سال سے جاسوسی ادارے جموریت کی بالادستی کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں 12 ویں الیکشن میں بڑی امیدیں تھیں، لیکن آدھے دن میں سیٹ تبدیل ہوگئی ، ہار کو جیت میں تبدیل کیا گیا، پشتونخوا میپ کی 6 صوبائی اور 3 قومی اسمبلی کے نشستوں پر جیت کو ہار میں تبدیل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کو جمہوری ملک بنانا چاہتے ہیں، ہم یہاں رہنا چاہتے ہیں۔
محمود خان اچکزئی نے بتایا کہ 1977 کے الیکشن میں اہم ترین افسر نے کہا کہ آپ کے والد اور آپ میرے اچھے دوست ہیں لیکن اسلام آباد کے آرڈرز ہیں مجھ سے گلا نہیں کرنا۔