پاکستان میں ہونے والے انتخابات کو امریکا اور یورپی یونین نے خوش آئند قرار دیا ہے، تاہم، یورپی یونین نے پاکستان کے انتخابات 2024 میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔
یورپی یونین کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خواتین اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو درپیش نظام کی رکاوٹوں کے باوجود اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے کے لیے پاکستانی عوام کی شرکت جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے لیے ان کی وابستگی کو ظاہر کرتی ہے۔
یورپی یونین کی جانب سے گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں ووٹ ڈالنے کے لیے رجسٹرڈ خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کا خیرمقدم بھی کیا گیا۔
’مزید کُھدائی بند کریں‘ ، انتخابی صورتحال پر صدر پاکستان بھی بول پڑے
بیان میں کہا گیا کہ ہمیں کچھ سیاسی کرداروں کے انتخابات میں حصہ نہ لینے، اسمبلی کی آزادی پر پابندی، آن لائن اور آف لائن دونوں طرح سے اظہار رائے کی آزادی، انٹرنیٹ تک رسائی کی پابندیوں کے ساتھ ساتھ شدید مداخلت کے الزامات کی وجہ سے ایک برابری کا میدان نہ ہونے پر افسوس ہے۔ لہٰذا ہم متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تمام رپورٹ شدہ انتخابی بے ضابطگیوں کی بروقت اور مکمل تحقیقات کو یقینی بنائیں اور آئندہ یورپی یونین کے الیکشن ایکسپرٹ مشن کی رپورٹ کی سفارشات پر عمل درآمد کریں۔
بیان میں کہا گیا کہ حکام کو دہشت گردی کے سنگین خطرات اور حملوں کا مقابلہ کرنے کے مشکل کام کا سامنا تھا۔ یورپی یونین تشدد کی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتی ہے، جو انتخابات سے قبل پیش آئے اور تمام جماعتوں اور اداکاروں سے اختلافات کو حل کرنے کے لیے پرامن اور جمہوری طریقہ کار استعمال کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
پاکستان میں ہونے والے انتخابات کو امریکا اور یورپی یونین نے خوش آئند قرار دیا۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ پاکستانیوں نے 8 فروری کو اپنی رائے کا اظہار کیا، ہم پاکستان میں جمہوریت اور اپنی پارٹنرشپ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔
امریکا کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی جمہوریت کو مضبوط دیکھنا چاہتےہیں۔