روسی صدر ولادی میر پوٹن کی والدہ کو مردہ سمجھ کر دفنایا جانے لگا تھا، تاہم ان کی زندگی کچھ اس طرح بچی کہ اب روس کی تاریخ میں لکھی جانے لگی۔
دنیا کے بڑے لیڈران میں شامل روسی صدر اگرچہ امریکہ اور یورپ کی نظر میں دشمن سمجھے جاتے ہیں، تاہم اس سب میں وہ چین اور ایران کے کافی قریب ہو گئے ہیں۔
روسی صدر کی دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں روس کی خفیہ ایجنسی میں بھی کام کیا ہے۔ پوٹن نے اپنی زندگی کے 16 سال کے جی بی انٹیلیجنس ایجنسی جو کہ سوویت دور کی ایجنسی تھی، اس میں کام کر چکے ہیں۔
جس کے بعد 1991 میں انہوں نے سیاست میں حصہ لینا شروع کر دیا، پوٹن چونکہ شروعات ہی سے ملکی معاملات پر گہری نگاہ رکھتے تھے، یہی وجہ ہے کہ وہ آج تک روس کے مقبول اور معتبر لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
دوسری جانب ہلری کلنٹن کی کتاب Hard Choices جو کہ 2014 میں پبلش ہوئی، اس میں اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ پوٹن نے انہیں بتایا کہ کس طرح ان کے والد نے والدہ کی جان بچائی۔
دوسری جنگ عظیم کے موقع پر جب روسی فوجی بریک کے دوران گھر آئے تو دیکھا کہ سڑک سے گھر تک لاشیں پڑی تھیں، جبکہ ایک شخص ان لاشوں کو ٹرک میں ڈال رہا تھا، جنہیں بعدازاں آخری اجتماعی آرام گاہ کی طرف لے جانا تھا۔
جیسے ہی وہ فوجی جو کہ اپنے گھر کھانا کھانے آ رہا تھا، ٹرک کے قریب پہنچا تو اس کی نظر ایک لاش کی ٹانگ پر پڑی، فوجی کی نگاہ فورا سے خاتون کے پاؤں میں موجود جوتے پر گئی۔
اس فوجی نے خاتون کی لاش واپس لینے کے لیے بحث و مباحثہ بھی کیا اور کامیاب ہو گیا، جس کے بعد فوجی اس خاتون کو اٹھائے محفوظ مقام پر لے گیا، دراصل وہ مبینہ لاش اس فوجی کی اہلیہ کی تھی، لیکن جب فوجی نے اہلیہ کا بغور جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ وہ اس وقت بھی زندہ ہیں۔
جس کے بعد اس فوجی نے اپنی اہلیہ کو اسپتال منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی گئی۔ کچھ ہی سال بعد ان کے ہاں ایک بیٹے کی پیدائش بھی ہوئی جس کا نام ولادی میر پوٹن رکھا گیا، جی ہاں! یہ روسی صدر پوٹن کی والدہ کی کہانی تھی جس نے دنیا بھر میں سب کی توجہ خوب سمیٹی۔