Aaj Logo

اپ ڈیٹ 10 فروری 2024 09:10pm

غیر سرکاری غیر حتمی نتائج میں 257 قومی حلقے واضح، سیاسی جماعتوں کی نشستیں بڑھ گئیں

عام انتخابات 2024 اپنے اختتام کو پہنچ چکے ہیں، جس کے بعد غیرحتمی غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک قومی اسمبلی 257 سے زائد حلقوں کے نامکمل نتائج موصول ہو چکے ہیں جس کے بعد صورت حال بڑی حد تک واضح ہو چکی ہے۔

غیرسرکاری غیر حتمی اور نامکمل نتائج کے مطابق آزاد امیدوارقومی اسمبلی کی 102 نشستوں پر آگے جبکہ سیاسی جماعتوں میں ن لیگ 73 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔ پیپلز پارٹی بھی 54 نشستوں کے ساتھ قریب تر ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کی 17 نشستوں کامیابی کا اعلان الیکشن کمیشن نے بھی کردیا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) 3، مسلم لیگ ق 3 , بی این پی 2 اور استحکام پاکستان پارٹی 2 نشستیں لینے میں کامیاب ہوئی ہے۔

مجلس وحدت المسلمین، مسلم لیگ ضیا کو ایک ایک سیٹ ملی ہے۔

حق دو تحریک کو ابتدا میں گوادر کی سیٹ پر برتری حاصل تھی لیکن الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری فارم 47 کے مطابق یہاں پیپلز پارٹی کامیاب ہوئی ہے۔

سرکاری نتائج کے اجرا کے ساتھ کچھ حلقوں کا نتیجہ تبدیل ہوا ہے بعض جگہ ن لیگ کی جیت بھی شکست میں تبدیل ہوئی۔ ان میں بشیر میمن اور نواز شریف کا حلقہ این اے 15 شامل ہے جن کے ووٹ ابتدائی گنتی میں زیادہ تھے۔

اسی طرح جی ڈی اے کو پہلے دو قومی نشستوں پر برتری حاصل تھی جو اب ختم ہو چکی ہے۔

پرویز خٹک کی جماعت پی ٹی ائی پارلیمنٹیرینز جو پہلے ایک سیٹ جیت رہی تھی بھی اب نتائج سے غائب ہو گئی ہے۔

اسی طرح جماعت اسلامی بھی قومی اسمبلی سے باہر ہوگئی ہے۔

بعض ازاد اراکین جنہیں ابتدائی گنتی میں برتری حاصل تھی اب پیچھے چلے گئے ہیں۔

قومی اسمبلی کی 266 جنرل نشستوں میں سے 265 پر جمعرات کو پولنگ ہوئی۔ ایک حلقے این اے 8 میں انتخاب ملتوی کردیا گیا۔

سیالکوٹ سے پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ ریحانہ ڈار کو پہلے سبقت حاصل تھی تاہم اب مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف جیت رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے جاری کردہ فارم 47 میں بھی خواجہ آصف کے ووٹ زیادہ ہیں۔

این اے 35 پر آزاد امیدوار شہریار آفریدی کو سبقت حاصل تھی ان کے مقابلے پر ن لیگ کے عباس آفریدی تھی۔ تاہم ہنگامہ آرائی کے باعث یہاں پولنگ دوبارہ ہونے کا امکان ہے۔ الیکشن کمیشن کے جاری کردہ فارم 47 میں شہریار آفریدی کے ووٹ سب سے زیادہ ہیں اور الیکشن کمیشن کی جانب سے عبوری نتائج میں شہریار آفریدی کو ہی کامیاب قرار دیا گیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے آفیشل ایکس ہینڈل پر پوسٹ میں خواجہ آصف کی جیت کا اعلان کیا گیا۔

آزاد امیدواروں کی بڑی تعداد

بعض ٹی وی چینلز نے مذکورہ بالا تعداد سے زیادہ آزاد امیدواروں کے جیتنے کا دعویٰ کیا۔

یہاں تک کہ پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر نے حکومت بنانے کا اعلان بھی کردیا۔

غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پنجاب میں آزاد امیدواروں اور ن لیگ میں سخت مقابلہ ہے۔

الیکشن کے دوران بعض بڑے بڑے امیدوار ہار گئے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان، جہانگیر ترین، امیر مقام شکست کھانے والوں میں شامل ہیں۔

مانسہرہ این اے 15 کے غیر سرکاری غیرحتمی نتیجے کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف آزاد امیدوار شہزادہ گستاسپ خان سے ہار گئے۔

الیکشن 2024: طویل انتظار اور دن بھر کی ہنگامہ خیزی کے بعد ملک میں بالآخر انتخابات ہوگئے

اندرون سندھ میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) اور پیپلز پارٹی میں ٹکر کا مقابلہ کہا جارہا تھا لیکن جی ڈی اے الیکشن سے باہر ہی ہوگئی۔

ایم کیو ایم کا دعویٰ تھا کہ وہ 18 نشستوں پر آگے ہے۔ بالآخر اسے 17 نشستیں مل گئیں۔

دوسری جانب اس مرتبہ کئی بڑے اپ سیٹ بھی دیکھنے کو ملے ہیں، جن کے مطابق مولانا فضل الرحمان، سراج الحق اور بلاول کو کچھ حلقوں میں شکست ہوئی ہے، یہاں تک کہ حافظ نعیم بھی نشست حاصل نہیں کر پائے۔

لاہور کے حلقہ این اے 122 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سردار لطیف کھوسہ نے سینیئرلیگی رہنما سعد رفیق کو شکست دے دی۔

تفصیلی غیر حتمی غیرسرکاری نتائج جاننے کیلئے یہاں دیکھیں۔

Read Comments