کراچی کے حلقے این اے 236 میں انتخابی سامان نہ پہچنے کے باعث ووٹنگ کا عمل شروع نہ ہو سکا۔
سوشل میڈیا پر کراچی کے حلقہ این اے 236 سے متعلق ٹرینڈ وائرل ہو گیا ہے، جس میں علاقے سے تعلق رکھنے والے ووٹرز، امیدواران اور ان کے سپورٹرز حلقے میں پولنگ تاحال شروع نہ ہونے پر غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
صارف کی جانب سے ایک ویڈیو اپلوڈ کی گئی تھی جس میں صارف کا کہنا تھا کہ کراچی NA 236 گلشن اقبال حشمت اسکول ابوالحسن اصفہانی روڈ میں ابھی تک بیلٹ پیپر نہیں پہنچ سکے جبکہ سیکڑوں ووٹرز ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے موجود۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ووٹرز کی بڑی تعداد پولنگ اسٹیشن کے باہر موجود ہیں جبکہ منتظر ہیں کہ کب ووٹنگ کا عمل شروع ہوگا۔
دوسری جانب ایک اور صارف کی جانب سے ویڈیو اپلوڈ کی گئی ساتھ ہی لکھنا تھا کہ این اے 236 کے بلاک 2 گلستان جوہر میں بنا ووٹ ڈالے گھر واپس آ گئی ہوں (ظاہر ہے، دوبارہ جاؤں گی)۔
جبکہ وجہ بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ پولنگ بوتھ کا اسٹاف ہی پولنگ اسٹیشن میں موجود نہیں اور نہ ہی سامان موجود ہے۔
صارف کا کہنا تھا کہ یہاں بڑا ٹرن آؤٹ متوقع ہے، لوگ یہاں صبح بجے سے بھی پہلے سے موجود ہیں، کئی ووٹرز گھر جا کر ایک بار پھر آ گئے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کی جانب سے این اے 236 کے پولنگ اسٹیشن گوورمنٹ سیکنڈری اسکول کے ڈی اے کی صورتحال پر میڈیا کی توجہ دلانے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ میسج عالمی مبصرین کے لیے ہے۔ گلشن اقبال کے اس حلقے میں میری فیملی ممبرز گزشتہ 4 گھنٹوں سے باہرہے، لیکن اب تک ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے، اور ووٹ کاسٹ نہ کرنے کی وجہ یہ ہے کہ اب تک عملہ ہی نہیں آیا۔
ایک اور ویڈیو میں جو کہ عسکری 4 این اے 236 کی تھی، جب امیدوار نے موجود عملے سے سوال کیا کہ ووٹ کاسٹ کیوں نہیں ہو سکا تو جواب میں پریزائڈنگ افسر کا کہنا تھا کہ آر او کو صبح بولا تھا، میرے ذہن سے آر او کا نام نکل گیا، جس کے بعد عوام کا کہنا ہے کہ یہ ڈرامے کر رہے ہیں۔
امیدوار نے ویڈیو میں دکھایا کہ عوام کی بڑی تعداد موجود ہے، تاہم پولنگ اسٹیشن ووٹنگ کے لیے تاحال نہ کھل سکا۔