کراچی کا تیسرا بڑا سرکاری اسپتال بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، طبی عملے کی انتخابات کیلئے ڈیوٹیاں لگائے جانے کے بعد اسپتال میں عملے کی قلت کا سامنا ہے، جس کے باعث اسپتال انتظامیہ نے عباسی شہید اسپتال کو بند کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔
اسپتال کے 750 ڈاکٹر اور عملہ انتخابی ڈیوٹی پر مامور ہے۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے عملہ موجود نہیں، اس لیے اسپتال کو بند کرنے کےعلاوہ کوئی آپشن نہیں۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) نسیم احمد کا کہنا ہے کہ عملے کی کمی کے باوجود ایمرجنسی کھلے رہے گی، ہم نے دیگر اسپتال سے رابطے کیے ہیں اور مئیر کراچی سے درخواست کی ہے کہ 13 اسپتالوں میں جن لوگوں کی ڈیوٹیاں نہیں لگیں ان کی خدمات حاصل کریں۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے عباسی شہید اسپتال بند ہونے کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے رابطہ کیا اور معاملہ کی تحقیقات کی ہدایت کی۔
گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ تیسرے بڑے اسپتال کے بند ہونے کی اطلاعات تشویش ناک ہیں۔
میئر کراچی نے گورنرسندھ کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کرکے آپ کو مطلع کرتا ہوں۔