ملک میں 8 فروری کے الیکشن میں عوام پانچ سال کےلیے نئے حکمران کا انتخاب کر رہے ہیں۔ نامور سیاسی رہنما کیا اپنی نشستیں جیت سکیں گے، ان کے حریفوں میں کون کون شامل ہیں ؟
پولنگ صبح آٹھ سے شام پانچ بجے تک جاری رہے گی، بارہ کروڑ پچاسی لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کی دو سو چونسٹھ نشستوں اور صوبائی اسمبلیوں کی پانچ سو اکیانوے نشستوں پر مقابلہ ہے۔
ملک بھر میں نوے ہزار چھ سو پچھتر پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے۔ جس میں سے سولہ ہزارسات سو چھیاسٹھ انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔
ووٹ ڈالنے کے لیے اصلی شناختی کارڈ لازم قرار دیا گیا ہے، زائد المیعاد شناختی کارڈ بھی کارآمد ہے۔
این اے 15 مانسہرہ و تورغر میں ویسے تو کئی امیدوار ہیں لیکن بڑا مقابلہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف اور پیپلزپارٹی کے امیدوار زر گل خان کے درمیان متوقع ہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے مفتی کفایت اللّٰہ بھی امیدوار ہیں۔
لاہور کے حلقے این اے 130 سے پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے محمد خرم ریاض، نواز شریف کے مدمقابل الیکشن لڑیں گے۔
حلقہ این اے 15 مانسہرہ و تورغر کے ذیلی حلقے پی کے 38، پی کے 39 اور پی کے 41 ہیں۔
مجموعی آبادی 1028179
رجسٹرڈ ووٹرز121656
مرد ووٹر66042
خواتین ووٹرز55614
سابق صدر آصف علی زرداری شہید بے نظیر آباد کے حلقے این اے 207 سے الیکشن لڑ رہے ہیں جہاں ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار سردار شیر محمد رند اور آزاد امیدوار سجاد حسین شاہ نقوی ہیں۔
حلقہ این اے 207 شہید بینظیر آباد 1 کا ذیلی حلقہ پی ایس -36 ہے۔
مجموعی آبادی959756
رجسٹرڈ ووٹرز496037
مرد ووٹر268522
خواتین ووٹرز227515
پشین کے حلقے این اے 265 سے مولانا فضل الرحمان کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی کے عبدالرشید ناصر، آزاد امیدوار اسفند یار خان کاکڑ اور پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے امیدوار سید ظہور احمد آغا الیکشن لڑ رہے ہیں۔ تاہم توقع کی جارہی ہے کہ سید ظہور احمد، فضل الرحمان کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں۔
حلقہ این اے 265 پشین کا ذیلی حلقے : PB-47 PB-48 PB-49
مجموعی آبادی835482
رجسٹرڈ ووٹرز315399
مرد ووٹر182676
خواتین ووٹرز132723
قصور کے حلقے این اے 132 سے شہباز شریف کا مقابلہ پی ٹی آئی کے سردار محمد حسین ڈوگر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شہیم صفدر کریں گے۔ تاہم توقع کی جارہی ہے کہ محمد حسین ڈوگر ، صدر ن لیگ کے خلاف تگڑا مقابلہ کریں گے۔
حلقہ این اے 132 قصور 2 میں کے ذیلی حلقے : پی پی -179 پی پی -175
مجموعی آبادی987859
رجسٹرڈ ووٹرز526156
مرد ووٹر292672
خواتین ووٹرز233484
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری لاہور کے حلقے این اے 127 سے بھی الیکشن لڑ رہے ہیں۔
ان کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے ملک ظہیر عباس کھوکھر اور مسلم لیگ ن کے عطا اللّٰہ تارڑ ہیں۔
مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز لاہور کے حلقے این اے 119 سے انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں جہاں پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار شہزاد فاروق اور ٹی ایل پی کے امیدوار محمد ظہیر ان کے مدمقابل ہیں۔ خیال کیا جارہا ہے کہ شہزاد فاروق ، ن لیگ کی چیف آرگنائزر کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں۔
این اے 119 لاہور 3 کے ذیلی حلقے : پی پی -149 پی پی -150
مجموعی آبادی916577
رجسٹرڈ ووٹرز520829
مرد ووٹر277172
خواتین ووٹرز243657
لودھراں میں این اے 155 سے سربراہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) جہانگیر خان ترین کے حق میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی آزاد امیدوار عفت طاہرہ سومرو دستبردار ہوگئیں۔ اس حلقے سے ن لیگ کے امیدوار صدیق بلوچ ہیں۔
این اے 155 لودھراں 2 کے ذیلی حلقے : پی پی -227 پی پی -228
مجموعی آبادی988083
رجسٹرڈ ووٹرز556557
مرد ووٹر297602
خواتین ووٹرز258955
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کراچی کے حلقے این اے 248 سے الیکشن لڑ رہے ہیں، ان کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے ارسلان خالد اور جماعت اسلامی کے محمد بابر خان میدان میں ہیں۔ بظاہر تو خالد مقبول صدیقی کی پوزیشن مستحکم دکھائی دے رہی ہے لیکن ارسلان خالد بھی پولنگ کے دن کانٹے کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔
این اے 248 کراچی سینٹرل 2 کے ذیلی حلقے : پی ایس 125، پی ایس 126
مجموعی آبادی978169
رجسٹرڈ ووٹرز599811
مرد ووٹر318949
خواتین ووٹرز280862
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) پارلیمنٹیرینز کے چیئرمین پرویز خٹک نوشہرہ کے حلقے این اے 33 سے الیکشن لڑ رہے ہیں، پی ٹی آئی کے سید شاہ احد علی شاہ اور جے یو آئی کے امیدوار اعجاز الحق ان کے مدمقابل میدان میں ہیں۔ پرویز خٹک اور شاہ احد میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
این اے 33 نوشہرہ 1 میں ذیلی حلقے : پی کے-86 ، پی کے-85
مجموعی آبادی815313
رجسٹرڈ ووٹرز444342
مرد ووٹر238365
خواتین ووٹرز205977
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل گروپ کے سربراہ سردار اختر مینگل این اے 256 خضدار سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ آزاد امیدوار میر شفیق الرحمان مینگل سے ان کا سخت مقابلہ متوقع ہے۔
این اے 256 خضدار کے ذیلی حلقے : پی بی -18 پی بی -19 پی بی -20
مجموعی آبادی997214
رجسٹرڈ ووٹرز300082
مرد ووٹر164555
خواتین ووٹرز135527
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر صوابی کے حلقے این اے 19 سے قسمت آزما رہے ہیں، جے یو آئی کے مولانا فضل علی اور اے این پی کے امیدوار شاہ نواز خان زادہ ان کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔ فضل علی اور اسد قیصر میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔
این اے 19 صوابی 1 کے ذیلی حلقے : پی کے 51 پی کے 49 پی کے 50
مجموعی آبادی951404
رجسٹرڈ ووٹرز551703
مرد ووٹر294944
خواتین ووٹرز256759
قومی اسمبلی کے حلقے این اے 22 مردان سے سابق وزیر اعلیٰ اور اے این پی سے تعلق رکھنے والے امیر حیدر خان ہوتی اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء عاطف خان میں کڑا مقابلہ متوقع ہے۔
این اے 22 مردان 2 کے ذیلی حلقے : پی کے-58 پی کے-59
مجموعی آبادی893577
رجسٹرڈ ووٹرز558225
مرد ووٹر302495
خواتین ووٹرز255730
قومی اسمبلی کے حلقے این اے 151 ملتان فور سے پی ٹی آئی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو قریشی آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہی ہیں ان کا مقابلہ سابق وزیر اعظم اور پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی سے ہے۔ دونوں میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
حلقہ این اے 151 ملتان 4 کے ذیلی حلقے : پی پی -219 پی پی -220
مجموعی آبادی879112
رجسٹرڈ ووٹرز474519
مرد ووٹر251296
خواتین ووٹرز223223
قومی اسمبلی کے حلقے این اے 263 کوئٹہ 2 میں بھی دلچسپ صورتحال ہے، جہاں پختون خوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور نواب زادہ لشکر رئسانی میں مقابلہ ہوا۔ لشکر رئیسانی آزاد حیثیت سے الیکن میں حصہ لے رہے ہیں۔
این اے 263 کوئٹہ 2 کے ذیلی حلقے : پی بی -41 پی بی -42 پی بی -43 پی بی -44
مجموعی آبادی821650
رجسٹرڈ ووٹرز418279
مرد ووٹر234772
خواتین ووٹرز183507
تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی این اے 50 اٹک ٹو سے الیکشن لڑ رہے ہیں، ان کے مد مقابل آزاد میدوار ایمان وسیم ہیں۔