عام انتخابات سے ایک روز قبل وزارت خزانہ نے نئے مالی سال 2024-25 کا بجٹ شیڈول جاری کردیا۔
نگراں وزیرِ خزانہ شمشاد اختر کی زیرِصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں وزیر توانائی، وزیر منصوبہ بندی اور وزیر مواصلات نے شرکت کی۔
وزیر آئی ٹی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن اور مشیرِ خزانہ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کرنے کی تجویز تیار کرلی گئی ہے۔
تجاویز کے مطابق تمام بجٹ دستاویزات کو مئی کے آخر تک حتمی شکل دے دی جائے گی۔
مہنگائی نے پیسے والوں کو بھی سستے برانڈز اپنانے پر مجبور کردیا
قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کا اجلاس مئی کے دوسرے ہفتے میں جبکہ سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کا اجلاس مئی کے پہلے ہفتے میں منعقد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ شیڈول کے مطابق بجٹ اسٹریٹیجی پیپر 22 اپریل تک وفاقی کابینہ سے منظور کرانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
بجٹ جائزہ کمیٹی کے اجلاس 22 مارچ سے 5 اپریل کےدوران منعقد کیے جائیں گے۔
اجلاس میں وزارت آئی ٹی کے لیے 10 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی گئی، اس کے علاوہ وزارت پٹرولیم کی سوئی ڈویلپمنٹ کیلئے دوبارہ گرانٹ کی سمری بھی منظور ہوئی۔
وزارت میری ٹائم کی فشری کے لیے کوالٹی سرٹیفیکیٹس کی سمری، کسان پیکج کی فارم میکنزم سکیم کی توسیع کی سمری، ربیع سیزن میں یوریا کی ضرورت پورا کرنے کی سمری،یونائیڈ انرجی پاکستان سے گیس ایس ایس جی سی ایل کو دینے کی سمری بھی منظور کی گئی۔