بلوچستان کے علاقے چمن میں میزئی اڈہ طور پل کے مقام پر جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق نامعلوم افراد نے حافظ حمداللہ کی گاڑی پر فائرنگ کی، یہ فائرنگ پانچ منٹ تک جاری رہی۔
تاہم، گاڑی بم پروف ہونے کی وجہ سے جے یو آئی رہنما حافظ حمداللہ حملے میں محفوظ رہے۔
اسکواڈ میں موجود پولیس اہلکاروں اور محافظوں کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور فرار ہوگئے۔
ان کے صاحبزادے حافظ خلیل نوری نے تصدیق کی ہے حافظ حمداللہ حملے میں محفوظ رہے ہیں۔
انہوں نے فیس بک پر اپنی پوسٹ میں لکھا، ’شکر الحمدللہ، والد صاحب پر میزائی اڈے کے مقام پر حملہ ہوا ہے، اللہ تعالٰی کا لاکھ لاکھ شکر ہے والد محترم اور باقی ساتھی سارے محفوظ ہیں‘۔
خیال رہے کہ حافظ حمد اللہ پر یہ پہلا قاتلانہ حملہ نہیں ہے، اس سے قبل ستمبر 2023 میں بلوچستان کے ضلع مستونگ میں قومی شاہراہ پر ہونے والے دھماکے میں جمعیت علماء اسلام کے رہنما حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
قبل ازیں، رہنما جے یوآئی مولانا عبدالواسع نے قلعہ سیف اللّٰہ میں دھماکے کے بعد کارکنوں اور امیدواروں کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں کارکنان اورامیدوار دفاتر خالی کریں اور مناسب جگہوں پر اپنی سرگرمی جاری رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کے کارکنان ایک جگہ جم غفیرنہ بنائیں اور دفاتر کے باہرپارٹی رضاکار سیکیورٹی سنبھالیں۔