الیکشن سے ایک روز قبل بلوچستان کے علاقوں قلعہ سیف اللہ اور پشین میں ہوئے دھماکوں میں 29 افراد کے جاں بحق ہونے پر نگراں وزیراعظم سمیت متعدد سینئیر سیاسی اور حکومتی رہنماؤں نے مذمت کی ہے۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پشین اور قلعہ سیف اللہ میں دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے جاں بحق افراد کیلئے بلند درجات کی دعا کی اور لواحقین سے اظہارِ تعزیت کیا۔
وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کو ناکام بنایا جائے گا، حکومت عام انتخابات کے پُرامن انعقاد کیلئے پرعزم ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے دہشتگردی کی مذخت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی جانوں کے نقصان پر افسوس ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت ملوث مجرمان کی گرفتاری کو یقینی بنائے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث مجرم ناقابل معافی ہیں۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی پشین میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور ان کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بم دھماکا کرنے کے منصوبہ سازوں کو سزا دلوائی جائے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد پاکستانی قوم کو خوف زدہ نہیں کرسکتے، دہشت گرد پاکستان کے دشمن ہیں، ہم پاکستان کے دشمنوں کا خاتمہ کریں گے۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے بھی قلعہ سیف اللہ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے یک جان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفتر کے باہر دھماکہ ملک میں انتشار پھیلانے کی گھناؤنی سازش ہے، ملک دشمن عناصر انتخابات کے موقع پر امنِ عامہ کی صورتحال خراب کرنا چاہتے ہیں۔
گورنر بلوچستان کی جانب سے بھی پشین اور قلعہ سیف اللہ میں دھماکوں کی مذمت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کی پرامن صورتحال کو سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے۔
گورنر بلوچستان نے مطالبہ کیا کہ عام انتخابات کے پرامن عمل کو خراب کرنے والوں کے خلاف اقدامات اٹھائے جائیں۔