اگر الیکشن میں آزاد اراکین بڑی تعداد میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو کیا دو بڑی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو باہر رکھ کر حکومت بنائی جاسکتی ہے؟
یا اگر مسلم لیگ (ن) خاصی تعداد میں نشستیں حاصل کر لیتی ہے تو کیا پیپلز پارٹی کے بغیر اس کے لیے حکومت قائم کرنا آسان ہوگا؟
یا اگر مسلم لیگ (ن) کو مناسب تعداد میں نشستیں ملنے کے باوجود پیپلز پارٹی چھوٹی جماعتوں اور آزاد اراکین سے مل کر حکومت بنانا چاہیے تو کیا وہ ایسا کر پائے گی؟
اگر ن لیگ کے مقابلے میں پیپلز پارٹی زیادہ نشستیں حاصل کرلیتی ہے تو کیا وہ ن لیگ کے بغیر بآسانی حکومت بنا لے گی؟
یہ وہ سوالات ہیں ہیں جو الیکشن کے بعد ہی صورت حال کے حوالے سے لوگوں کے ذہنوں میں ہیں۔
پاکستان کی موجودہ سیاسی صورت حال کو دیکھتے ہوئے کوئی بھی تجزیہ نگار کسی ایک جماعت کے واضح اکثریت حاصل کرنے کا امکان ظاہر نہیں کر رہا۔ پیپلزپارٹی کے رہنما مراد علی شاہ تو یہ بھی کہ چکے ہیں کہ ان کی جماعت 100 سے زائد نشستیں حاصل کرنے کا دعویٰ نہیں کرتی۔
محتاط انداز میں چار امکانات موجود ہیں
ان چار امکانات کے بعد بھی ممکنہ اتحاد کی شکل کیا ہوگی؟ یہ دیکھنے کیلئے آپ آج نیوز کی انٹرایکٹو گرافک استعمال کرسکتے ہیں۔
گرافک کھلنے پر تمام جماعتیں اتحاد میں شامل دکھائی دیں گی۔ جس جماعت کے نام پر آپ کلک کریں گے وہ اتحاد سے خارج ہو جائے گی۔ اس کے بعد آپ دیکھ سکتے ہیں کہ باقی ماندہ جماعتوں یا گروپوں کی نشستیں مل کر سادہ اکثریت کی لکیر تک پہنچتی ہییں یا نہیں۔
کسی بھی ساسی جماعت کو دوبارہ اتحاد میں شامل کرنے کیلئے اس کے نام پر ایک بار پھر کلک کریں۔
اپنا اتحاد تشکیل دینے کے بعد اس کی تصویر اپنے سوشل میڈیا پر پوسٹ کریں۔
اگر آپ کے خیال میں اس کے علاوہ بھی کوئی منظرنامہ ہوسکتا ہے تو کمنٹ باکس میں ہمیں بتائیں۔