بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علمائے اسلام کے انتخابی دفترکےباہردھماکے سے 12 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق 8 افراد زخمی ہیں جن میں سے 4 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
یہ علاقہ کوئٹہ سے 170 کلو میٹر دور ہے، جے یو آئی کے مولانا سمیع الحق یہاں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکےکے وقت کارکنوں کی بڑی تعداد دفترمیں موجودتھی۔
اب سے کچھ دیر ضلع پشین میں بھی سیاسی جماعت کے دفتر کے باہر دھماکہ ہوا ہے جس میں 17 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 30 سے زائد زخمی ہیں۔
رہنما جے یوآئی مولانا عبدالواسع نے قلعہ سیف اللّٰہ میں دھماکے کے بعد کارکنوں اور امیدواروں کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں کارکنان اورامیدوار دفاتر خالی کریں اور مناسب جگہوں پر اپنی سرگرمی جاری رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کے کارکنان ایک جگہ جم غفیرنہ بنائیں اور دفاتر کے باہرپارٹی رضاکار سیکیورٹی سنبھالیں۔
نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی ہدایت پر قلعہ سیف اللہ دھماکے کے پانچ زخمیوں کو لیکر حکومت بلوچستان کا پیلی کاپٹر کوئٹہ پہنچا۔
حکام وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے مطابق 5 شدید زخمی افراد کو علاج کے لئے سی ایم ایچ منتقل کیا گیا۔