کار حادثے کے نتیجے میں پانچ سال قبل ”ناقابل واپسی کومہ“ میں جانے والی ایک امریکی لڑکی اچانک اپنی ماں کا لطیفہ سن کر ہنستے ہوئے کومہ سے باہر آگئی۔
امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھنے والی جینیفر فلیولن ستمبر 2017 میں ایک کار حادثے کا شکار ہونے کے بعد کومہ میں چلی گئی تھیں، ڈاکٹرز نے ان کے کومہ کو ”ناقابل واپسی“ قرار دیا تھا، یعنی ان کے کومہ سے باہر آنے کے چانسز ختم ہوگئے تھے۔
لیکن جینیفر فلیولن 25 اگست 2022 کو اپنی والدہ کے لطیفے کے جواب میں ہنستے ہوئے جاگ اٹھیں، اور اب صحت ہیابی کی برف گامزن ہیں۔
امریکی مقامی اخبار کے ساتھ ایک انٹرویو میں جینیفر کی والدہ پیگی مینز نے بتایا کہ ’جب وہ بیدار ہوئی تو میں پہلے خوفزدہ ہوگئی کیونکہ وہ ہنس رہی تھی اور اس نے ایسا کبھی نہیں کیا تھا‘۔
ساٹھ سالہ مسز مینز نے لوگوں کو بتایا کہ ’وہ جاگی، لیکن وہ پوری طرح سے نہیں بیدار ہوئی، وہ بول نہیں سکتی تھیں، لیکن وہ سر ہلا رہی تھی۔ وہ اب بھی بہت سوتی ہے، لیکن پھر جیسے جیسے مہینے گزرتے جائیں گے، وہ مضبوط ہوتی جائے گی اور زیادہ بیدار ہوتی جائے گی۔‘
مشی گن کے میری فری بیڈ ری ہیبلیٹیشن اسپتال میں جینیفر کے معالج ڈاکٹر رالف وانگ کا کہنا ہے کہ ’یہ بہت نایاب ہے‘۔