راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے 9 مئی مقدمات کی سماعت کی اور بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانتوں پر سماعت 13 فروری تک ملتوی کردی۔
گزشتہ روز انسداد دہشتگردی عدالت کے جج اعجاز آصف نے 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر عمران خان اور شاہ محمود قریشی سمیت پی ٹی آئی کے سیکڑوں کارکنان کو آج ممکنہ طور پر فرد جرم کیلئے طلب کیا تھا۔
عدالت نے شیخ رشید احمد کی درخواست ضمانت پر بھی سماعت 10 فروری تک ملتوی کردی، جبکہ ٹیکسلا میں درج تین مقدمات میں شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی گئی۔
عدالت نے شیخ رشید کو تینوں مقدمات میں ڈسچارج کردیا۔
نو مئی واقعات کے مقدمات کی سماعت کے دوران ملزمان کو نقول تقسیم نہ ہوسکیں، نقول 13 جنوری کو ملزمان میں تقسیم کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے اڈیالہ جیل میں گزشتہ سماعت پر عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو مقدمات کی نقول فراہم کرتے ہوئے فرد جرم عائد کرنے کیلئے 6 فروری کی تاریخ مقرر کی تھی اور کیس کی مزید سماعت 6 فروری تک ملتوی کر دی تھی۔
اب جج اعجاز آصف نے 9 مئی کے راولپنڈی میں درج 12 مقدمات میں نامزد 498 ملزمان کے خلاف باقاعدہ جیل ٹرائل کا آغاز کرنا تھا۔
واضح رہے کہ 9 مئی سے متعلق بانی پی ٹی آئی کے خلاف 12 اور شاہ محمود قریشی کے خلاف 6 مقدمات درج ہیں اور دونوں نے ان مقدمات کے سلسلے میں درخواستِ ضمانت دائر کر رکھی ہے۔
لاہورکی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی نو مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں عبوری ضمانتوں پر سماعت کرتے ہوئے وکلاء کو آئندہ سماعت پر دلائل کے لیے طلب کرلیا۔
تاہم، انسدادِ دہشت گردی عدالت میں نو مئی کے سات مقدمات میں عبوری ضمانتوں پر سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی حاضری مکمل نہ ہوسکی، بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک میں تکنیکی خرابی کے باعث سماعت بھی نہ ہوسکی۔
جس پر ان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کی موجودگی میں ہی دلائل دوں گا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر اڈیالہ جیل حکام کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے وکلاء کو دلائل کے لیے طلب کرلیا۔
عدالت نے سماعت 9 فروری تک ملتوی کردی۔