جیسے جیسے زمانے میں جدت آ رہی ہے، اسی طرح اب پرانے زمانے کی روایتیں بھی دم توڑتی جا رہی ہیں، جبکہ ساتھ ہی ساتھ سادگی کی وہ زندگی بھی اب دکھاوے میں تبدیل ہو رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر پسند کی جانے والی سنہرے دور کی چند ایسی ہی یادوں کے بارے میں بتائیں گے جو صارفین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
ایک وقت تھا جب ہمارے معاشرے میں خوشی ہو یا غم کے موقع پر دل بڑے ہوا کرتے تھے، لوگ کے درمیان احساسات اور جذبات کا ایک ٹھاٹیں مارتا ہوا سمندر ہوا کرتا تھا، جب ہی ہر موقع پر کندھے سے کندھا ملا کر موجود ہوا کرتے تھے۔ مگر آج کے دور میں جہاں رشتے داروں اور دوستوں کے درمیان دوریاں پیدا ہو گئی ہیں وہیں چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھی ناراضگی جنم لے لیتی ہے۔
سادہ طرز زندگی کی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے مہندی اور مایوں کی تقریب میں دلہا موجود ہے، ساتھ ہی ایک بزرگ بھی موجود ہے، جو کہ بنا کمیز کے اس خاص موقع پر موجود ہے۔ اُس وقت مہنگے اور برانڈڈ کپڑوں کا ٹرینڈ نہیں تھا، یہی وجہ تھی کہ اپنائیت موجود تھی۔
2002 کی اس ویڈیو میں اگرچہ سادگی دکھائی دے رہی ہے، مگر دلوں میں پیار، اپنائیت اور اتحاد ضرور جھلک رہا ہے۔ وہ سنہرا وقت آج بھی یاد آتا ہے، جب گھروں کے آنگن میں ہی مہندی کی رسم کی جاتی تھی، جو کہ آج نظر نہیں آتا۔
شادی بیاہ کی تقریبات میں پورا محلہ اس طرح ساتھ دیتا تھا جیسے کہ اپنے ہوں، ایک ایسی رسم بھی دلچسپی کا باعث بنتی تھی جب دلہے کو زمین پر بٹھا کر گھر کی خواتین اور مرد سر پر سے پیسے وارتے تھے۔
دوسری جانب 1996 کی اس ویڈیو نے بھی سوشل میڈیا صارفین کی توجہ خوب مبذول کی ہے، جس میں دلہے میاں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اسی ویڈیو میں اُس رسم کو بھی دیکھا جا سکتا ہے جس میں دلہے میاں کی ٹانگوں پر رسی باندھ کر دودھ پلائی کی رسم کو پورا کیا جاتا تھا اورپھر ان سے پیسے لیے جاتے تھے۔