نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی بلا مقابلہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) منتخب ہو گئے۔ عہدہ سنبھالنے کے بعد انھوں نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں جاری ترقیاتی کام روکنے کا اپنا پہلا حکم بھی جاری کردیا۔
ذرائع کے مطابق محسن نقوی بلا مقابلہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے 37ویں چیئرمین منتخب ہو گئے۔
نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں بورڈ آف گورنرز کے 10 ارکان نے محسن نقوی پر اگلے 3 سال کے لیے اعتماد کا اظہار کردیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ قائم مقام چیئرمین پی سی بی اور الیکشن کمشنر شاہ خاور محسن نقوی کے چیئرمین منتخب ہونے کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے گورننگ بورڈ کے خصوصی اجلاس میں پیٹرن پی سی بی نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی طرف سے پیٹرن کے 2 نمائندے محسن نقوی اور مصطفیٰ رمدے شامل تھے۔
دوسرے ارکان میں 4 ریجنز آزاد جموں کمشیر، لاڑکانہ، ڈیرہ مراد جمالی اور بہاولپور شامل ہیں۔ 4 محکموں پی ٹی وی، اسٹیٹ بنک، سوئی گیس اور غنی گلاس کے نمائندے بھی اس بورڈ آف گورنرز کا حصہ ہیں۔
سیکرٹری وزات بین الصوبائی رابطہ بھی اس بورڈ آف گورنرز میں ہیں تاہم ان کوووٹ دینے کا حق نہیں دیا گیا۔
محسن نقوی کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے لیے مضبوط ترین امیدوار تصور کیا جا رہا تھا جو اس وقت نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی ذمہ داریاں بھی نبھا رہے ہیں۔
رمیز راجہ کی رخصتی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے معاملات نجم سیٹھی اور ذکا اشرف کی سربراہی میں قائم مینجمنٹ کمیٹیوں نے چلائے۔
شاہ خاور نے قائم مقام چیئرمین پی سی بی کا چارج سنبھاللیا
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ کا باقاعدہ چارج سنبھالنے کے بعد محسن نقوی کو پاکستان سپر لیگ اور قومی ٹیم کی بہتری کیلئے کئی اہم فیصلوں کا چینلج درپیش ہوگا۔
محسن نقوی نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں جاری ترقیاتی کام روک دیے۔
ان کا کہنا ہے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں کاموں کا جائزہ خود لوں گا، تمام ترقیاتی منصوبے فوری بند کر دیے جائیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ چند روز میں تمام منصوبوں کا ازسرنو جائزہ لیں گے۔