ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں کے چودان تھانے پر حملے کا مقدمہ سٹی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا۔ تھانے پر 25 سے 30 دہشتگردوں نے حملہ کیا، جس میں 10 اہلکارشہید اور 9 زخمی ہوئے۔
اتوار اور پیر کی درمیانی شب تقریبا 3 بجے ڈی آئی خان کی تحصیل درابن کے تھانہ چودان پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔
پولیس کے مطابق تھانے پر چاروں اطراف سے حملہ کیا گیا تھا، دہشت گردوں نے پہلے اسنائپر گولیاں چلائیں اور پھر پولیس اسٹیشن میں گھس کراندھا دھند فائرنگ کی، جبکہ دہشت گردوں نے دستی بموں کا بھی استعمال کیا۔
تھانہ چودان ڈیر اسماعیل پر حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا۔ ایف آئی آر تھانہ چودان کے ایس ایچ او خالد جاوید کی مدعیت میں درج کی گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق دہشتگردوں نے چاروں اطراف سے تھانے پر چھوٹے بڑے ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
پولیس نے بھی دہشتگردوں پر جوابی فائرنگ کی، پولیس اور دہشتگردوں کے درمیان 2 گھنٹے سے زائد فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔
درج مقدمے کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں دس پولیس اہلکار شہید اور نو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
ایف آئی آر میں دہشتگردی سمیت سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے دفعات شامل ہیں۔
افسوسناک واقعہ کے بعد نہ صرف متاثرہ خاندان بلکہ صوبے اور ملک بھر کے عوام سوگوار ہیں۔ ایسے میں اپنے پیاروں کی میتیں اٹھانے کے دوران لواحقین نگراں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ اور پولیس افسران پر برس پڑے تھے۔
دہشت گردی کے واقعے کے بعد نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے حملے کی شدید مذمت کی تھی۔
نگراں وزیراعظم نے حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی بلندی درجات کی دعا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہارِ کیا اور دہشت گردوں کا بھرپور مقابلہ کرنے پر پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین کیا۔
نگراں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ نے بھی حملے میں پولیس جوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ صوبے میں امن کے لیے پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں، اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔