کراچی انٹرسال اول کے متنازعہ نتائج کی چھان بین کیلئے قائم وزیر اعلیٰ سندھ کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے انٹر بورڈ کراچی کے ریکارڈ رومز، فیکلٹیز سیکشنز اور آئی ٹی سیکشن سیل کرادیا ہے۔
بورڈ افسران و ملازمین کی انٹر سال اول کی جانچ شدہ کاپیوں اور آئی ٹی سیکشن تک رسائی روک دی گئی۔
فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے بورڈ کے سیکریٹری سے امتحانی قوانین سمیت دیگر متعلقہ ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ بورڈ نے اپنے ملازمین کی پیر 5 فروری کی تعطیل منسوخ کرتے ہوئے انھیں ریکارڈ کی دستیابی کے لیے طلب کیا۔
یاد رہے کہ انٹر سال اول کے نتائج کا تناسب اس سال 34 سے 36 فیصد رہا ہے، اے ون اور اے گریڈ میں پاس ہونے والے طلبا کی تعداد دو ہندسوں میں ہے۔
طلبا نے اس نتیجے کو مسترد کرتے ہوئے معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر نے انٹر سال اول کے متنازعہ نتائج جاری ہونے کے 25 ویں روز این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سروش حشمت لودھی کی سربراہی میں ہفتہ 3 فروری کو ایک سہ رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کی تھی۔