خیبرپختونخوا کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، اور وہاں کے ووٹرز اس بار بہت زیادہ چارج ہے۔
یہ کہنا ہے پشاور کی بیورو چیف فرزانہ علی کا، جنہوں نے آج نیوز کی خصوصی الیکشن ٹرانسمیشن میں خیبرپختونخوا کی سیاسی صورتحال پر اپنا تجزیہ پیش کیا۔
فرزانہ علی کا کہنا تھا کہ ترتیب کے ساتھ دیکھیں تو خیبرختونخوا میں پہلے نمبر پر تحریک انصاف، پھر جے یو آئی اور اے این پی ہے، پیپلز پارٹی بھی کچھ جگہ ہے، جماعت اسلامی کے بھی اپنے پاکٹس ہیں۔
نواز شریف اور ان کی فیملی شیر پر ٹھپہ نہیں لگا سکیں گے
انہوں نے کہا کہ ہزارہ کی طرف جائیں تو وہاں ن لیگ نظر آتی ہے، ہزارہ مانسہرہ بہت اہم ہے کیونکہ این اے 15 سے خود میاں نواز شریف الیکشن لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آج بنوں میں ہونے والے پی ٹی آئی کے جلسے میں بھی بہت زیادہ مجمع تھا۔
فرزانہ علی نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ پارٹیوں کے خواتین ونگز متحرک نظر آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت جو گیم کو بدلے گا وہ ہمارا نوجوان ووٹر ہوگا، اور ہر ایک کی کوشش ہے کہ نوجوان اور خواتین ووٹرز کو گھروں سے نکال کر الیکشن بوتھ تک لایا جائے۔