نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے اس سے لاتعلق نہیں ہوسکتے، پاکستان اور کشمیر اٹوٹ رشتے میں بندھے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ نے یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ قائداعظم نے واضح کیا تھا کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے، بھارت کشمیریوں کی رائے کے بغیرکوئی حتمی فیصلہ نہیں کرسکتا، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے بھارتی دعوے کھوکھلے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے عوام ہر سال 5 فروری کو یوم یکجہتی مناتے ہیں، قائد اعظم نے کشمیرکو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ کشمیر کاز کیلئے ہمارا عزم پختہ ہے، سلامتی کونسل کی قرار دادوں، کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے جو قیمت ادا کی وہ بہت زیادہ ہے، پاکستان جموں و کشمیر کے تنازع کا اہم فریق ہے، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی، اخلاقی حمایت جاری رکھےگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیر پر غیرقانونی قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے ظلم کررہی ہے، آج مقبوضہ کشمیر کھلی جیل دکھائی دیتی ہے، کشمیر میں جو کچھ ہوا وہ کسی انسانی المیے سے کم نہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضے کو مضبوط کرنے کیلئے مزید حربے اپنا رہا ہے، کشمیرہماری خارجہ پالیسی کی اہم ترجیحات میں سے ایک ہے، عالمی برادری کو بیدار ہو کر اس بربریت کا نوٹس لیناچاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا، عالمی برادری کو کشمیر میں خون ریزی پر بھارت کو جوابدہ بنانا چاہیے، گزشتہ 76 سال سے بھارت نے کشمیر پر قبضے کیلئے مختلف حربے اپنائے ہیں۔