ہفتے کو کراچی میں ہونے والی تیز بارش میں نالوں، گڑھوں میں ڈوب کر اور کرنٹ لگنے سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔
کراچی کے علاقے بلوچ کالونی عسکری مسجد کے قریب نالے سے نامعلوم شخص کی ڈوبی ہوئی لاش ملی ہے۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ متوفی کی شناخت ڈاکٹر شوکت ناگوری کے نام سے ہوئی ہے، متوفی 2 روز سے لا پتہ تھے، متوفی ہومیوپیتک ڈاکٹر تھے، متوفی شاہ فیصل کالونی کا رہائشی بتایا جاتا ہے، متوفی کے ورثاء کی تلاش جاری ہے۔
ایس پی جمشید علینا راجپر نے بتایا کہ متوفی شاہ لطیف ٹاون کے رہائشی اور ایک بیٹی کے والد تھے، متوفی نجی کمپنی میں مشینیں سپلائی کا کام کرتے تھے، متوفی کو ہفتے کی شب ان کے دوست نے شاہراہ فیصل ہیبٹ کے قریب چھوڑا۔
ایس پی جمیشد کے مطابق شبہ ہے کہ متوفی طوفانی بارش کے دوران برساتی نالے میں گر کر جاں بحق ہوئے، پولیس کا متوفی اہلخانہ سے رابطہ ہو گیا ہے، مزید معلومات اکٹھا کی جا رہی ہے۔
منگو پیر میں ڈگری کالج کے قریب بشیر خان نامی شخص گڑھے میں ڈوب کر جان سے گیا، جاں بحق شخص کباڑ کی ریڑھی چلاتے ہوئےگڑھے میں گرا۔
کراچی بلدیہ ٹاؤن جلی ہوئی فیکٹری علی انٹرپرائز کے قریب برساتی نالے میں ڈوب کر 5 بچوں کا باپ فخر عالم جاں بحق ہوا۔
امیر جماعت اسلامی نے جاں بحق ہونے والے 5 بچوں کے باپ فخر عالم کے گھر جاکر اہل خزانہ سے تعزیت کی۔
فخر عالم کے لواحقین کہتے ہیں کہ وہ ہفتے کو بارش کے باعث موٹر سائیکل گھر ہی چھوڑ کر ملازمت پر گئے تھے لیکن فیکٹری نہیں پہنچے۔
اسی طرح لائنز ایریا میں ہفتے کی رات بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے 19 سالہ دلاور جاں بحق ہوا۔