دن اور رات کے اوقات ایک انسان کو جو چیز سب سے زیادہ تنگ کرتی ہے، وہ مچھر اور مکھی ہو سکتی ہے۔ عام طور پر دن میں مکھی اور رات میں مچھر انسان کو کچھ یوں پریشان کرتے ہیں کہ اسے کوفت ہونے لگتی ہے۔
مچھر کے ستائے انسان کی حالت زار تو کچھ یوں ہوتی ہے کہ بس جی چاہتا ہے کہ اسے مار ڈالے، مگر بس میں ہو تب نا۔
لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ مچھر دن میں اور مکھیاں رات میں کیوں نظر نہیں آتیں اور اگر آتی ہیں تو اس حد تک فعال نظر کیوں نہیں آتیں؟
انسانوں کو خون چوسنے والی مادہ مچھر رات کے وقت ہی شکار کرتی ہے، اور انسانی خون محض بھوک مٹانے کے لیے نہیں بلکہ انڈوں کی تخلیق کے لیے استعمال کرتی ہے۔ دوسری جانب ماہرین کے مطابق دن کے اوقات کا درجہ حرارت مچھروں کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ مچھر رات کے اندھیرے میں ہی وار کرتے ہیں۔
دوسری جانب دن کے اوقات انسان کے غصے میں اضافے کا باعث بننے یا پھر اسے تنگ کرنے والی یہ مکھی رات کے اوقات ایسے غائب ہوتی ہے کہ پھر نظر ہی نہ آئے۔
ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ مکھیوں کو پولارائیزڈ لائٹ کی ضرور ہوتی ہے جس سے وہ دیکھ پاتی ہیں۔ یہ پولارائیزڈ لائٹ دن کے اوقات مکھی کو نقل و حرکت میں مدد فراہم کرتی ہے، جبکہ رات کے اوقات نا پید ہوتی ہے۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ رات کا درجہ حرارت مکھیوں کو سست کر دیتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اکثر اوقات اگر کوئی مکھی رات کے اوقات نظر بھی آتی ہے تو وہ سست نظر آتی ہے۔
ایک اور اہم بات یہ بھی ہے کہ رات کے اوقات مکھیاں کسی ایسی جگہ پناہ لیتی ہیں جہاں وہ دن کے اجالے تک اپنے جسم کے درجہ حرارت کو رات کے تھنڈے درجہ حرارت سے کم نہ ہونے دیں۔