ڈلیوری اسٹارٹ اپ ”کریو مارٹ“ (Krave Mart) کے شریک بانی محمد احسن قدوائی کا کہنا ہے کہ پاکستانی عوام اب سستے برانڈز کا انتخاب کر رہے ہیں، خواہ وہ کھانا پکانے کا تیل ہو، ہاتھ دھونا ہو یا صابن، کیونکہ مہنگائی نے ملک میں صارفین کے رویے میں نمایاں تبدیلیاں پیدا کی ہیں۔
کریو مارٹ کے شریک بانی اور چیف کمرشل آفیسر (سی سی او) محمد احسن قدوائی نے بزنس ریکارڈر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’لوگ اب ان برانڈز میں دلچسپی کھو رہے ہیں جو کسی زمرے میں صحت مند سمجھے جاتے تھے، مثال کے طور پر کھانا پکانے کا تیل لے لیں۔ لوگ اب سستا تیل خرید رہے ہیں‘۔
ڈیلیوری اسٹارٹ اپ نے ”کریو مارٹ پارٹنر سمٹ کیو 1 2024“ کی میزبانی کی، جس میں انہوں نے ملک کے سب سے بڑے کھیلوں کے ایونٹ، آئندہ پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ اپنی تجارتی شراکت کا اعلان بھی کیا۔
احسن قدوائی کا کہنا تھا کہ ’ہماری اکنامکس مثبت ہے۔ ہم نے مالیاتی نظم و ضبط کا مشاہدہ کیا ہے۔ ہماری فروخت دوگنی ہو گئی ہے، لیکن جس طرح ہماری فروخت میں اضافہ ہوا ہے اس کے مطابق ہم نے لوگوں کی خدمات حاصل نہیں کی ہیں‘۔
کراچی میں مقیم کمپنی نے 2023 میں 6.25 ملین ڈالر اکٹھے کیے، جو سال کی تیسری سب سے بڑی فنڈنگ ہے۔ اس کی ٹیم پُرامید ہے کہ وہ 2024 میں بھی شاید منافع بخش بن کر ابھرے گی۔
تاہم، احسن قدوائی نے کہا کہ لیکن، یہ سازگار حالات پر منحصر ہوگا، مثال کے طور پر، آپ نہیں جانتے کہ شرح مبادلہ کہاں جائے گا۔ اور سب سے اہم ایندھن کی قیمتیں۔ اگر ایندھن کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں، تو ہم سواری کی فیصد بڑھانے پر مجبور ہو جائیں گے، ورنہ وہ ہمارے ساتھ کام نہیں کریں گے۔
اس سے قبل، ایک پریزنٹیشن میں، انہوں نے کمپنی کے باسکٹ کے اوسط سائز (ایک گاہک کے ذریعہ ایک آرڈر یا پارسل کی قیمت) کا اشتراک کیا جو کہ ابتدائی طور پر 350 روپے تھی، تاہم، اب 2,100 روپے ہے۔
صارفین کے رویے میں تبدیلی کے بارے میں، احسن قدوائی نے کہا کہ اگر کسی شخص کا گروسری بجٹ 40,000 روپے تھا، تو اسی باسکٹ کی قیمت اب بڑھ کر تقریباً 75,000 روپے ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ ملک کی ہیڈ لائن افراط زر مئی 2023 میں ریکارڈ 38 فیصد تک بڑھ گئی تھی اور جنوری 2024 تک یہ اب بھی 28.3 فیصد پر قائم ہے۔
خریداری کے اس بدلتے ہوئے رویے کو دوگنا کرنے کے لیے، Krave Mart نے آٹھ پرائیویٹ لیبل برانڈز متعارف کرائے جو تقریباً 150 مصنوعات پیش کرتے ہیں۔
احسن قدوائی نے کہا کہ ’یہ ابھی ہماری کل فروخت کا 10فیصد ہے۔ مثال کے طور پر، دوسرے برانڈز کی فروخت پر 18فیصد یا 19فیصد مارجن ہے، ہمارے پاس پرائیویٹ لیبل برانڈز پر تقریباً 40فیصد مارجن ہے۔ ہم اسے اپنی کل فروخت کا تقریباً 35فیصد یا 40فیصد دیکھنا پسند کریں گے‘۔
احسن قدوائی نے کہا کہ ان کے پاس اس وقت تقریباً 30 سے 40 فیصد مارکیٹ شیئر ہے۔
ایک پریزنٹیشن کے دوران، کمپنی کے دوسرے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) قاسم شراف نے کہا کہ اسٹارٹ اپ کا ہدف باسکٹ کے سائز کو دو گنا اور جی ایم وی کو 10 گنا بڑھانا ہے۔