بارش اور برفباری کے حالیہ اسپیل نے بہت سے لوگوں کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ آیا 8 فروری کو موسم ایسا ہی رہے گا؟ اور کیا 12 لروڑ سے زائد پاکستانی نئی حکومت چننے کیلئے اپنا حق رائے دہی استعمال کر پائیں گے؟
قبل ازیں، الیکشن کی تاریخ کا جب اعلان ہوا تو بعض سیاستدانوں نے موسم کی خرابی پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہیں خدشہ تھا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے کچھ حصوں میں ان کے ووٹرز سردیوں میں گھروں سے باہر نہیں نکل سکیں گے۔
محکمہ موسمیات نے 31 جنوری سے چار فروری تک ملک میں موسلا دھار بارش اور برفباری کے ساتھ مزید بارش کی پیش گوئی کی تھی اور خبردار کیا تھا کہ دو اور تین فروری کو بلوچستان میں شدید بارشوں سے سیلاب آسکتا ہے۔
مالم جبہ میں صحافیوں کی گاڑی کھائی میں جاگری
اور پھر پاکستان میں گزشتہ ماہ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے پس منظر میں موسم بدل گیا۔
کراچی میں ہفتے کی رات ہونے والی موسلا دھار بارش سے جل تھل ایک ہوگیا، کئی سڑکیں بلاک ہوگئیں اور عوام رات بھر اپنی گاڑیوں کو دھکا لگاتے سڑکوں پر رُلتے رہے۔ اس بارش نے پاکستان کے معاشی حب کو ڈبو دیا۔ علاوہ ازیں بلوچستان کے علاقے اورماڑہ میں زیر تعمیر ڈیم میں بارش کے بعد دراڑ آگئی۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز سے جب کراچی میں بارش کی مزید پیش گوئی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے آج نیوز کو بتایا کہ شہر میں موسلادھار بارش محکمہ موسمیات کی پیش گوئیوں سے زیادہ ہے۔
سردار سرفراز نے کہا کہ شہر کے کچھ حصوں میں وقفے وقفے سے بارش کا یہ سلسلہ آج شام تک جاری رہے گا۔ تاہم یہ وسطی اور شمالی علاقوں میں پیر کی سہ پہر تک جاری رہے گا۔
انہوں نے بتایا کہ کل رات شہر کے 95 فیصد حصے میں بارش ہوئی۔
ان سے اگلے ہفتے انتخابات کے موقع پر بارش سے متعلق کسی پیش گوئی کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔
جس پر چیف میٹرولوجسٹ نے کہا کہ ملک کے بیشتر علاقوں میں الیکشن کے دن موسم صاف رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے بیشتر حصوں میں موسم کا موجودہ سلسلہ کل دوپہر تک برقرار رہے گا اور پھر ختم ہو جائے گا۔
ان کے مطابق آئندہ دنوں میں موسم خشک رہے گا۔