دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے دعویٰ کیا کہ ان پر حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے سربراہ نے اتوار کو دہلی کے علاقے روہنی میں ایک اسکول کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی کتنا ہی دباؤ ڈالے، مجھے جھکا نہیں سکے گا۔
اروند کیجریوال نے کہا کہ بی جے پی والے مجھ سے کہہ رہے ہیں کہ ہماری صف میں آ جآؤ۔ یہ لوگ دباؤ بڑھانے کے لیے مجھ پر کوئی بھی الزام لگاسکتے ہیں۔ اس کے بعد یہ مجھے تنہا چھوڑ دیں گے۔ میں نے صاف کہہ دیا ہے کہ میں کسی بھی حال میں بی جے پی میں شمولیت اختیار نہیں کروں گا۔
اروند کیجریوال کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی سربراہی میں مرکزی حکومت تعلیم اور صحت پر بجٹ کا صرف 4 فیصد خرچ کرتی ہے جبکہ دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اسپتالوں اور اسکولوں پر بجٹ کا 40 فیصد تک خرچ کرتی ہے۔
دہلی کے وزیر اعلٰی نے اپنی پارٹی کے دو ایم ایل ایز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عوام کی خدمت کی سزا دی جارہی ہے۔ منیش سسوڈیا کا قصور یہ ہے کہ وہ اچھے اسکول تعمیر کر رہے تھے اور ستییندر جین کی غلطی یہ تھی کہ وہ اچھے اسپتال اور محلہ کلینک بنوارہے تھے۔
واضح رہے کہ مختلف الزامات کے تحت دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی سے تعلق رکھنے والے ان دونوں ایم ایل ایز کو جیل میں ڈال رکھا ہے۔