جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ آج تہذیب کا دشمن جیل میں پڑا ہے، آج ان پر ایسے مقدمات بن رہے ہیں جن کا ہم تو سوچ بھی نہیں سکتے۔
بنوں کے اسپورٹ کمپلیکس میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 60 سال گزرنے کے باوجود بنوں کے عوام کی جمعیت سے وابستگی مضبوط ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمیں ایک حقیر نظر سے دنیا میں دیکھا جا رہا ہے، ہم سب مسلمان ہیں، مسلمان ہونے کے ناطے ہم کلمہ بھی پڑھتے ہیں زکوٰۃ بھی دیتے ہیں، امن ہوگا تو جان محفوظ ہوگی، مال محفوظ ہوگا تو خوشحالی ہوگی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ افغانستان خوشحال تھا لیکن بدامنی اور بیروزگاری سے تباہ ہوا، آج پاکستان میں بدامنی روز بروز بڑھتی جا رہی ہے، امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہو رہا ہے، ہمارا آئین کہتا ہے کہ ملک میں اسلامی نظام ہوگا، ہم تعصب کی سیاست نہیں کرتے، ایک آدمی آتا ہے اور یہودی ایجنڈا لاتا ہے مگر ہم نے اس کو روکا، آج ہماری سالانہ ترقی کو اس شخص نے منفی تک پہنچایا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو یہ شخص 7 ٹکڑوں میں تقسیم کرنا چاہتا تھا، ریاست مدینہ کے حوالے سے کوئی سوچ نہیں رکھتا تھا، اب جب قانون حرکت میں آیا تو کہتا ہے جھوٹے مقدمات ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی نے پوچھا ریاست مدینہ کیا ہوتی ہے تو کہا کہ قانون سب کیلئے ایک ہوگا، آج امریکا میں فوج میں لوگ بھرتی نہیں ہو رہے، آج امریکا سپر پاور نہیں ہے، امریکا سپر پاور نہیں رہا وہ افغانستان کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔